
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں کاروباری شعبے کو باقاعدہ رجسٹریشن کے نظام میں لانے کے لیے ایک اہم اقدام کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نےغیر رجسٹرڈ سیلز ٹیکس دہندگان پر عائد 4 فیصد مزید سیلز ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، تاہم اضافی سیلز ٹیکس ختم کرنے سے ایف بی آر کو عارضی طور پر ریونیو نقصان ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیلرز، تھوک فروشوں اور ریٹیلرز سمیت پورے سپلائی چین کو رجسٹرڈ کرنا ہوگا، سیلز ٹیکس میں درآمدی مال کی سپلائی چین کو بھی دستاویزی نظام میں لانے کی تیاری کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: ایف بی آر نے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کر دی
اس کےعلاوہ فنانس بل 2025-26 میں سیلز ٹیکس ایکٹ میں متعدد ترامیم تجویز کی جا رہی ہیں، جن کا مقصد سپلائی چین کو شفاف، باقاعدہ اور قانون کے دائرے میں لانا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سپلائی چین کو مکمل طور پر دستاویزی شکل دینے کا پلان ہے، سپلائی چین کی رجسٹریشن سے طویل مدتی ریونیو میں اضافہ ہوگا، تاہم حکومت کاروباری شعبے کو مکمل طور پر دستاویزی نظام میں لائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News