27 ویں آئینی ترمیم بل کے جائزہ کے لیے پارلیمنٹ کی قانون و انصاف کمیٹی کا مشترکہ ان کیمرہ اجلاس جاری ہے، اجلاس کی صدارت سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور چوہدری محمود بشیر ورک کر رہے ہیں۔
اجلاس میں 27 ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کی جا رہی ہے، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی شریک ہیں جبکہ وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک زوم لنک کے ذریعے شریک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزارت قانون نے 27 ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار کرلیا
اس موقع پر سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ تمام شقوں پر آج میٹنگ ہوگی، پوری امید ہے کہ آج اس کو حتمی شکل دے دیں، ہر جماعت کو رائے دینا کا حق حاصل ہے، آج تمام جماعتوں کی آراء کو دیکھا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جس جماعت کی جو رائے ہوگی اس پر غور کریں گے، ن لیگ ایم کیو ایم کی جو جو تجاویز ہونگی اس کو دیکھا جائے گا، اکثریتی جو رائے آئے گی اس کے مطابق فیصلہ ہو گا۔
فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا کہ تمام فیصلوں کو ایوان میں پیش کیا جائے گا امید ہے شام پانچ بجے تک فائنل کر لیں گے۔
اجلاس میں شرکت کے لیے وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ ، اور اٹارنی جنرل پہنچ گئے۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی کی رپورٹ کل سینٹ میں پیش کردی جائے گی، سینٹ کی طرف سے کل ہی ستائیسویں آئینی ترمیم کی منظوری دی جاسکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ دونوں ایوانوں کی قائمہ کمیٹیاں آئینی ترامیم پر تمام شقوں پر حتمی غور کررہیں، صدر کے تاحیات استثنی بارے معاملہ ابھی زیر غور، جبکہ سینیٹر انوشہ رحمان نے وزیراعظم کے استثنی کی ترمیم واپس لے لی ہے، ترمیم وزیراعظم شہباشریف کی ہدایت پر واپس لی گئی، جبکہ چیئرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے ترمیم واپس لینے کو سراہا۔
ذرائع کے مطابق آئینی عدالت کے قیام سے متعلق مجوزہ ترامیم،آرٹیکل 175 اے سے لے کر آرٹیکل 175 ایل تک 12 شقوں، وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے مشیروں کی تعداد بڑھانے سے متعلق ترامیم، سپریم جوڈیشل کونسل، سپریم جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو پر مشاورت بھی مکمل کر لی گئیں۔
آرٹیکل 243، آرٹیکل 200 اور آرٹیکل 248 پر مشاورت کا عمل جاری، جبکہ آرٹیکل 200، ججز کے تبادلوں سے متعلق امور پر غور کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
