بھارتی فلم انڈسٹری کی ایورگرین خوبصورتی رکھنے والی اداکارہ جنہیں ہم سب’ مدھوبالا‘کے نام سے جانتے ہیں، اپنی خوابناک آنکھوں اور حسن کی وجہ سے بہت مشہور تھیں لیکن جو لوگ ان کو حقیقی زندگی میں دیکھا کرتے تھے ان کا کہنا ہے کہ اسکرین پرمدھو بالا کے حسن کو بمشکل ’نصف ‘ہی دکھا پاتا تھا۔
حال ہی میں مدھوبالا کی بہن مدھور بہشن نے ان کے انتقال کی کئی دہائیوں کے بعد اداکارہ کی زندگی کے تکلیف دہ لمحات کا ذکرسوشل میڈیا پر چھیڑ دیا جس نے مداحوں کو افسردہ کردیا۔
ممتاز جہاںدہلوی جن کو دنیا مدھوبالا کے نام سے جانتی ہے، سلور اسکرین کی رونق مانی جاتی تھیں۔ تاہم بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ ان کی اصل زندگی کتنی دردناک تھی جو انہوں نے سسک سسک کےگزاری۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سایٹ ٹویٹر پر یاسر خان کی جانب سے شئیر کردہ مدھوبالا کی بہن کی جانب سے سنائی گئی ان کی کہانی نے کئی راز کھول دیے۔
یاسر خان نے اداکارہ کو آپا کہتے ہوئے ان کی زندگی کے تکلیف دہ لمحات کہانی کی صورت میں ترتیب دے دیے۔
مدھوبالا کی زندگی میں محبت کی شروعات اداکار پریم ناتھ سے ہوئی اور یہ سلسلہ 6 ماہ تک چلا اور اداکارہ سے مذہب چھوڑنے کے مطالبے پر ختم ہوا۔ پریم ناتھ نے مدھو بالا سے ہندو مذہب اختیار کرنےکا مطالبہ کیا جوکہ اداکارہ نے مسترد کردیا۔ جس کے بعد وہ اداکار دلیپ کمار کو اپنا دل دے بیٹھیں۔
دلیپ کمار سے اداکارہ کی ملاقات فلم ترانہ کے سیٹس پر ہوئی، دونوں نے فلم سنگدل، امر اور مغل اعظم میں ایک ساتھ کام کیا۔ اس دوران اداکارہ دلیپ کمار کی جانب مائل ہوگئیں اور محبت کا یہ سلسلہ 9 سال تک جاری رہا ، دونوں نے منگنی بھی کرلی۔

اس دوران فلمی دنیا میں چہہ مگوئیاں شروع ہوگئیں، میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ مدھوبالا کے والد اس شادی کیلئے راضی نہیں ہیں تاہم مدھور بہشن کے مطابق انکے والد نے مدھوبالا کودلیپ کمار سے شادی سے کبھی نہیں روکا۔
مدھور بہشن کے مطابق ایسا لگتا تھا کہ آپا (مدھوبالا) اور بھائی جان ( دلیپ کمار) ایک دوسرے کیلئے بنے ہیں وہ اکثر ہمارے گھر آجایا کرتے تھے وہ ہمارے درمیان انتہائی معتبر شخصیت تھے اور ہمیں آپ کہہ کے بلایا کرتے تھے، آپا اور بھائی جان کا ایک ساتھ گھومنا پھرنا تھا وہ ایک ساتھ لانگ ڈرائیو پر بھی جایا کرتے تھے۔



آپا اور بھائی جان کاقطع تعلق ایک عدالتی کیس کے باعث فلم نیا دور کی شوٹنگ کے دوران ہوا۔ بی آر چوپڑا کی فلم ’نیا دور‘ میں مدھو بالا اور دلیپ کمار سائن ہو چکے تھے۔ دس دن اِن ڈور شوٹنگ ہو چکی تھی اور اب بھوپال شوٹنگ کے لیے پورا یونٹ تیاری پکڑ چکا تھا۔ مدھوبالا کے والد عطا اللہ خان 30 ہزار لے چکے ہیں لیکن اپنی بیٹی کو آؤٹ ڈور شوٹنگ کے لیے بھیجنے سے انکاری ہیں۔
عطا اللہ کا کہنا تھا کہ بی آر چوپڑا دراصل دلیپ کو میری بیٹی سے رومانس لڑانے کا موقع فراہم کرنے جا رہے ہیں اور بس۔ عطا اللہ نے رقم واپس کرنے سے بھی صاف انکار کر دیا۔ معاملہ عدالت میں پہنچا اور دلیپ کمار نے بی آر چوپڑا کے حق میں گواہی دی۔ ’نیا دور‘ کے اس جھگڑے کا ملبہ مدھوبالا پہ گرا۔ ایک طرف فلم میں ان کی جگہ وجنتی مالا آ گئیں اور دوسری طرف ان کے والد کو یہ کہنے کا موقع مل گیا کہ یہ تھا تمہاری محبت کا دم بھرنے والا جو بھری عدالت میں تمہارے خلاف گواہی دینے چلا آیا۔
مدھور بشن نے مزید بتایا کہ عدالتی میں دلیپ کمار کی جانب سے دی جانے والی بی آر چوپڑا کے حق میں گواہی رشتے میں دراڑ پڑنے کاباعث بنی۔
اداکار دلیپ کمار نے اپنی انا اور ضد کی خاطر اپنی 9سالہ محبت کی بھی پرواہ نہیں کی اور مدھوبالا سے والد کو چھوڑ دینے کو کہا اور شرط رکھ دی کہ وہ والد سے قطع تعلق ہوجائیں۔
دلیپ کمار سے مایوس اور زندگی کی کٹھنائیوں میں گھری مدھو بالا نے اپنا بوجھ بانٹنے کے لیے کشور کمار سے 1960 میں شادی کر لی۔ پہلے سے ماضی کے ملبے تلے دبی مدھو بالا کے لیے یہ بندھن بھی خوشگوار نہ رہا۔ کشور کمار کو مدھو بالا کی بیماری کا اچھی طرح علم تھا۔ اس کے باوجود انہوں نے شادی پہ اصرار کیا۔ دونوں ہنی مون کے لیے لندن گئے اور مدھو بالا کا چیک اپ بھی ہوا۔ ڈاکٹروں نے کہا مزید دو سال زندگی ہے۔ مدھو بالا کو زندہ لاش کی صورت دو نہیں نو سال کاٹنے پڑے۔

کشور کمار نے واپسی پہ مدھو بالا کو ان کے والد کے گھر چھوڑا۔ عذر یہ تراشا کہ ان کی دیکھ بھال ادھر بہتر ہو گی، میں تو سارا دن گھر سے باہر ہوتا ہوں ان کا خیال کون رکھے گا۔ مدھو بالا چیختی رہیں لیکن کشور کمار کی سماعت زندگی کی رس گھولتی آوازوں میں کھو چکی تھی۔ موت کا المیہ گیت سننے کا وقت ان کے پاس نہ تھا، سو دو تین مہینے بعد ایک چکر لگا جاتے۔ سہارے کی تلاش میں ایک دن مدھو بالا موسیقار نوشاد کے پاس جا پہنچیں۔ نوشاد نے کشور کو چھوڑنے اور نئی زندگی شروع کرنے کی نصیحت کی۔
آنکھوں میں آنسو لیے مدھو بالا نے معین احسن جذباتی کا شعر پڑھا
جب کشتی ثابت و سالم تھی ساحل کی تمنا کس کو تھی
اب ایسی شکستہ کشتی میں ساحل کی تمنا کون کرے
آخری دنوں میں شکتی سمنتا ملنے گئے تو مدھو بالا ہڈیوں کا ڈھانچہ بنی بستر پہ پڑی تھیں۔ بے جان چہرے میں زندگی بھرنے کے لیے میک اپ کا سہارا لیا گیا تھا۔ شکتی نے حیرت کا اظہار کیا تو مدھو نے کہا: ’شکتی تم نے مجھے میرے اچھے دنوں میں دیکھا۔ میں نہیں چاہتی تمہارے ذہن سے میری اچھی تصویر اتر جائے اور اس کی جگہ آج کی بے رنگ تصویر لے لے۔‘

مدھور نے مزید بتایا کہ دلیپ کمار نےسائرہ بانو سے شادی کرلی اور یہی غم مدھوبالا کو مزید گھولتا گیا اور وہ محض اتنا کہتیں کہ سائرہ بانو دلیپ کے نصیب میں تھیں، میں نہیں۔ میں دلیپ کیلئے خوش ہوں۔

مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
