
سمارٹ لاک ڈاؤن
حکومت کورونا کے بڑھتے کیسز پر پریشان ہوگئی،وفاقی حکومت نے سمارٹ لاک ڈاؤن لگانے پر غور شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت کورونا وائرس کی صورتحال پر اجلاس ہوا ، جس میں سمارٹ لاک ڈاؤن کے آپشن پرغور کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں عوام کو کورونا سے بچانے کے لئے ضابطہ اخلاق پر عمل کرانے کی تلقین کی جائے گی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر گلگت بلتستان کی سیاسی قیادت عوام کو ایس او پیز پر عملدرآمد کی تلقین کریگی۔
اعلی سطحی اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ سیاسی قیادت کے ذریعے عوام کو ایس او پیز پر عملدرآمد کی تلقین کی جائے گی جبکہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو سمارٹ لاک ڈاؤن کیا جائیگا۔
واضح رہے اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلوں کے لیے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا۔
ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن رہے گا، وزیر اعظم
وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ابتداء میں 26 کیسز پر ہم نے لاک ڈاؤن کیا تھا۔ لاک ڈاؤن کا مقصد احتیاط اور علاج ہے۔مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن کے مختلف اثرات موصول ہورہے ہیں۔
عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان میں زیادہ تر لوگوں کا تعلق غریب طبقے سے ہے تاہم 18 ویں ترمیم کی وجہ سے لاک ڈاؤن کا فیصلہ صوبوں نے خود کیا۔18 ویں ترمیم کے بعد صوبے بااختیار ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا تھا کہ امیرملکوں نےبھی لاک ڈاؤن کھولنے کا فیصلہ کیا ۔میں عوامی اجتماعات روک دیتا مگرکاروبار اورتعمیراتی شعبےکوکبھی نہیں روکتا۔بدقسمتی سےجیسا لاک ڈاون ہوا،اس کی وجہ سےنچلےطبقےکوبڑی تکلیف ہوئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News