
لاہور میں کورونا کے مریضوں کیلئے آئی جی جی طریقہ علاج کا آغاز کردیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور میں آئی جی جی طریقہ علاج کا آغاز کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں ڈاکٹروں کا کہناہے کہ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنا ہے تو 15دن کا سخت کرفیو لگانا ہوگا، کورونا سے سب سے زیادہ خطرہ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو لاحق ہے۔
وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور ڈاکٹر جاوید اکرم اور ممتاز معالج ڈاکٹر طاہر شمسی سمیت دیگر طبی ماہرین نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ کورونا کسی نہ کسی صورت میں اب ہماری زندگی کا حصہ رہے گا۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے بتایا کہ ان کا پیسو ایمونائیزیشن گروپ انسانی خدمت کے جذبے کے تحت کورونا کا علاج دریافت کرنے میں سرگرم ہے اور اس سلسلے میں پہلے مریض پر آئی جی جی طریقہ آزمایا جارہا ہے۔
ڈاکٹر طاہر شمسی اور ڈاکٹر فریدون جواد کا اس موقع پرکہنا تھا کہ وینٹی لیٹر پر جانے والے 80 سے 90 فیصد لوگ واپس نہیں آتے، پلازما لگنے والے 80 فیصد مریض وینٹی لیٹر پر جانے سے بچ جاتےہیں جو حوصلہ افزا نتائج ہیں۔
طبی ماہرین نے کہا کہ عام لوگ بلا ضرورت کورونا ٹیسٹ نہ کروائیں، 2 درجن مریضوں کی پلازما تھراپی کرچکے ہیں، جبکہ دو سو لوگوں کی صلاحیت ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صحت یاب ہونے والے مریض لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے پلازما عطیہ کرنے میں کوتاہی نہ برتیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News