
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا کہناہے کہ سو سےڈیڑھ سو ارب عوام کی جیب سے لوٹنے کےبعد چینی مافیا کیخلاف کیا ایکشن ہوا؟ کورونا سے پہلے آٹا اور چینی بحران آیا اس کا کیا جواب ہے؟ اس وقت حکومت کی کیا پالیسی تھی؟
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چینی مافیا کا سب سے بڑا فائدہ اٹھانے والے کو شان و شوکت سے باہر بھجوا دیاگیا وہ باہر بیٹھا ہے،کمیشن رپورٹ کے کرداروں میں سے کس کے خلاف اب تک کوئی ایکشن ہوا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کس نے کہاتھا کہ رشوت ، منہگائی کا خاتمہ کریں گے؟کس نے کہاتھا عمران خان وزیراعظم بن کر3دن میں 200 ارب ڈالربیرون ملک سے واپس لائیں گے؟کس نے کہاتھا کہ سو دن کے اندر اربوں کی کرپشن ختم کردیں گے؟اس ملک کی معیشت کا 17 ماہ میں ستیاناس کردیاگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی ملک میں آج بھی 85 روپے میں فروخت ہو رہی ہے جب کہ ن لیگ کی حکومت آئی تو چینی کی قیمت 55 روپے تھی ، چینی کی قیمت کو نہیں بڑھنے دیا آج کوئی جواب نہیں کہ چینی کی قیمت اب تک کم کیوں نہیں ہوئی۔
رانا ثناء اللہ کا کہناتھا کہ آپ کہتے تھے کہ ہاتھ پھیلانے سے قوم کا سر شرم سے جھک جاتاہے،اب ہرجگہ ہاتھ پھیلایا جاتا ہے،آپ نےقرض لینا تھا تو آئی ایم ایف کے پاس چلے جاتے،نوکریاں دینا تو دور کی بات جوبرسرروزگارتھےانھیں بھی بےروزگارکردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ لاک ڈاؤن پر بھی کنفیوژہیں، آج وہی حالات ہیں جن پر ڈاکٹرز رو کربتاتے رہے آج وہی اندازے وزیراعظم ، وزیر صحت اور دیگر حکام بتارہے ہیں کہ بارہ لاکھ لوگ متاثر ہوں گے، بتائیں اس ساری صورت حال کی ذمے دار حکومت نہیں تو اور کس پر ہے؟
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News