
ماہرین فلکیات نے پہلی بار کسی سیارے کی فضا میں پانی کے بخارات دریافت کر لیے ۔
برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق پہلی بار ایک ایسے سیارے پر پانی تلاش کیا ہے جہاں زندگی ممکن ہوسکتی ہے۔
اس مشن کے رہنما سائنس دان یونیورسٹی کالج آف لندن کے پروفیسر گیووانا ٹینیٹی نے پانی کی اس دریافت کو ’ہوش اڑا دینے والی دریافت‘ قرار دیا ہے ان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایسا سیارہ پہلی بار دیکھا جہاں پانی موجود ہے۔
ڈاکٹر انگو والڈمان کے مطابق ٹیلی اسکوپ کے ان نئے ماڈلز کا انتظار کرنا ہوگا 2020 کی دہائی میں تیار ہوں گے جس کی بنیاد پر یہ معلوم کیا جا سکے کے وہاں واقعی زندگی گزاری بھی جا سکتی ہے۔
زمین سے ایک سو گیارہ نوری سال یعنی 650 ملین میل کے فاصلے پر ہے اور وہاں خلائی گاڑی کے ٹو اٹھارہ بی یونیورسٹی کالج کی ڈاکٹر انگو والڈمان کے مطابق سیارہ بھیجنا ممکن نہیں ہے۔
یہ تحقیق نیچر آسٹرونومی میں شائع کی گئی ہے اور اسے نظام شمسی کے باہر کسی زندگی کی تلاش میں سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق (کے ٹو اٹھارہ بی) نامی یہ سیارہ 2015 میں دریافت کر لیا تھا لیکن اس کی فضا میں پانی کے بخارات کی تصدیق خلائی دوربین ہبل سے اب ہوئی ہے جہاں زمین سے باہر بھی زندگی گزاری جا سکتی ہے۔
سیارہ خلا میں بہت دور ایک ستارے کے گرد اتنے فاصلے پر گردش کررہا ہے کہ اس پر زندگی ممکن بنانے والے حالات موجود ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ سیارہ ایک دوسرے نظام شمسی میں واقع ہے اور ایک سورج کے قابل رہائش زون میں چکر لگا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News