ماہرین نےچوہےاورہرن سےمشابہت رکھنےوالاجانوردریافت کرلیا

جنگلی حیات کےماہرین نےویتنام کےگھنےجنگل سےہرن کی ایک نایاب قسم دریافت کی ہےجوجسم سے تو ہرن ہے مگر چہرہ بلکل چوہے سے مشابہت رکھتاہے۔ انگریزی میں اس کانام ’’ماؤس ڈیئر‘‘ہےجبکہ اردومیں اسے’’چوہا ہرن‘‘ کہاجاسکتاہے۔
یہ ویتنامی دارالحکومت، ہوچی من سٹی کےشمال مشرق میں 450 کلومیٹردوری پرواقع ایک جنگل میں رہتا ہےجہاں سےپہلےپہل یہ بیسویں صدی کی ابتداء میں دریافت ہوا۔ اس کاسائنسی نام Tragulus versicolor ہے جبکہ عوامی طورپراس کانام ’’ویتنام کاچوہاہرن‘‘ (ویتنام ماؤس ڈیئر) ہے۔
دلچسپ بات یہ ہےکہ اس کاتعلق نہ توچوہوں کی کسی قسم سےہےاورنہ ہی یہ کسی قسم کاہرن ہےبلکہ یہ ان سب سےالگ تھگ ایک نوع ہےجسےاس دنیاکاسب سےچھوٹاکھردارجانوربھی قراردیاجاتاہے۔ یہ صرف ڈھائی کلوتک وزنی ہوتاہے۔
اسےآخری مرتبہ 1990 میں اسی جنگل میں دیکھاگیاتھالیکن پھریہ کبھی دکھائی نہیں دیا۔اگرچہ اس کانام اُن 25 جانوروں میں شامل ہےجوبظاہرمعدوم ہوچکےہیں مگران کےزندہ ہونےکی امیدپرتلاش بھی مسلسل جاری ہے،لیکن 30 سال کےدوران یہ پہلاموقع ہےکہ جب ویتنام ہی کےسائنسدانوں نےاس جانورکی زندہ حالت میں تصاویرلی ہیں۔
تحفظِ جنگلی حیات کےایک عالمی ادارےسےوابستہ رکن این نگوین کاکہناہےکہ اگریہ ہمیں قدرےآسانی سے مل گیا ہے تو اس کا مطلب یہ ہرگزنہیں کہ اسےمعدومیت کاکوئی خطرہ نہیں۔ اب ہمیں اسےبچانے کےلیے اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ یہ آسانی سے اپنی نسل بڑھا سکے۔
واضح رہےاس دریافت کا اعلان نیچرپبلشنگ گروپ کے ریسرچ جرنل ’’ایکولوجی اینڈ ایوولیوشن‘‘ نےتازہ شمارےمیں کیاگیاہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News