
برطانوی شہربکنگھم شائر میں ماہرین آثار قدیمہ نے حادثاتی طور پر تین رومن انڈے توڑ دیے جو 1700 سال پرانے تھے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق بکنگھم شائرمیں ایلسبری کی علاقےمیں کھدائی کے دوران ایک نم گڑھےمیں سے ٹوکری ملی جس میں چار انڈے تھے، جن میں سے تین کھدائی کاسامان لگنے کی وجہ سے ٹوٹ گئے تاہم ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم چوتھا انڈا بچانے میں کامیاب رہی۔
بچ جانے والا انڈا برطانیہ میں ملنے والا رومن مرغی کا واحد مکمل انڈا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے شعبہ آثار قدیمہ کے ماہرین کے خیال میں یہ نم گڑھا رومیوں کا دعاؤں کے لیے استعمال کیے جانے والا کنواں ہوسکتا ہے۔
کھدائی کے منصوبے کے منیجر سٹوارٹ فورمین کا کہنا ہے کہ ’قوی امکان ہے کہ یہ برطانیہ میں پہلا اور واحد ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ گڑھا جو ہزاروں سالوں سے نم ہے۔ اس سےایسی چیزیں ملی ہیں جو خشک ماحول میں بچ نہیں سکتیں۔‘
’لیکن یہ انتہائی زبردست ہے کہ ہم ایک انڈا نکالنے میں کامیاب ہو گئے۔ یہ بہت نازک تھے۔‘
ماہرین نے بتایا کہ انڈے کے ساتھ ساتھ درجنوں سکے، لکڑی سے بنے آلات اور ایک ’انتہائی منفرد‘ ٹوکری بھی پڑی تھی۔
دریافت کا تین سال تک جائزہ لینے والے ایڈورڈ بڈلف کہتے ہیں کہ ’شاید یہاں سے گزرنے والے رک کر اپنی دعاؤں کی قبولیت کے لیے کچھ نہ کچھ پھینک جاتے تھے۔‘
’اس سے قبل برطانیہ میں رومن قبروں میں سے ہمیں مرغیوں کی ہڈیاں اور ٹوٹے انڈے کے چھلکے ملے ہیں لیکن مکمل انڈا کبھی نہیں۔‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ دوسری اور تیسری صدی عیسوی میں اس گڑھے میں شراب بنائی جاتی تھی تاہم بعد میں اسے نذرانوں کے لیے استعمال کیا جانے لگا۔
یہ انڈا جہاں سے ملا ہے وہ ایلسبری کا اے41 کا علاقہ ہے جو قدیم رومن روڈ کے قریب ہے جو سینٹ ایلبنز، بکسٹر اور سائرینسسٹر کو جوڑتا ہے۔
اس سے قبل مکمل اور صحیح حالت میں رومن مرغی کا انڈا 2010 میں روم سے رپورٹ کیا گیا تھا جو ایک دفن کیے گئے بچے کے نیچے تھے۔
برطانیہ سے ملنے والے اس انڈے کو آکسفورڈ آرکیالوجی ہیڈ کوارٹر میں ایسڈ فری ٹشو میں لپیٹ کر پلاسٹک کے ڈبے میں رکھا گیا ہے۔
انڈے کودیگر اشیا کے ہمراہ بکنگھم شائر کاؤنٹی میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News