Advertisement
Advertisement
Advertisement

صوبائی حکومتوں نےترقیاتی بجٹ وفاق کوواپس کردیا

Now Reading:

صوبائی حکومتوں نےترقیاتی بجٹ وفاق کوواپس کردیا
فنڈ

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مقررکیےگئےمالیاتی اہداف پورے کرنے کے لئےچاروں صوبوں نے ترقیاتی کاموں کے  بجائے رقم وفاق کوواپس  کردی ہے۔

 تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں چاروں صوبوں نے مل کر2 کھرب 2 ارب روپے کی رقم وفاق کو فراہم کی ہے تاکہ  آئی ایم ایف  کے ساتھ  مقرر کئےگئےاہداف کوپوراکیاجاسکے۔

صوبوں نے وفاق کی جانب سے تقسیم کیے جانے والے فنڈزمیں سےعوام کی فلاح و بہبودکےلیےایک چوتھائی (25 فیصد) سےزائد رقم استعمال نہیں کی۔

اس طرح صوبوں نے مالی سال 20-2019 کی پہلی سہ ماہی(جولائی سے ستمبر) میں وفاق کو واپس کیے جانے والے فنڈز کے حوالے سے غیر معمولی کارکردگی دکھاتے ہوئے 2 کھرب 2 ارب روپے واپس کردیے جو سالانہ ہدف 4 کھرب 23 ارب روپے کا 48 فیصد ہے۔

وزارت خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں صوبوں کی مجموعی آمدن 7 کھرب 91 ارب روپے تھی، جس میں فیڈرل ریونیو کی مد میں ان کا مشترکہ حصہ 6 کھرب 12 ارب 50 کروڑ روپے ہے جبکہ صوبائی ٹیکسز 1 کھرب 4 ارب 50 کروڑ روپے ہیں۔

Advertisement

اس کے برخلاف صوبوں نے صرف 5 کھرب 89 ارب روپے خرچ کیے جبکہ 2 کھرب 2 ارب وفاق کو دیے گئے لیکن صوبائی حکومتوں نے اپنے ترقیاتی کاموں پر صرف 70 ارب روپے خرچ کیے

اس طرح صوبوں کو دستیاب آمدن میں سے ترقیاتی کاموں پر اخراجات کی شرح محض 9 فیصد رہی۔

پنجاب

پنجاب نے 3 کھرب 66 ارب روپے کی مجموعی آمدن کا 21 فیصد یعنی 75 ارب 40 کروڑ روپے وفاق کو دیے جبکہ ترقیاتی منصوبوں پر 12 فیصد سے بھی کم 43 ارب روپے خرچ کیے۔

خیبرپختونخوا

خیبرپختونخوا کی حکومت نے  بھی  اپنی کُل آمدن ایک کھرب 41 ارب روپے کا 38 فیصد یا ایک تہائی سے زائد 54 ارب روپے استعمال ہی نہیں کیے جبکہ اس آمدن کا 6 فیصد سے بھی کم حصہ تقریباً 8 ارب 40 کروڑ روپے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیے۔

Advertisement

بلوچستان

اسی طرح بلوچستان نے اپنی آمدن کا سب سے زیادہ حصہ یعنی 37 ارب 30 کروڑ روپے یا 43.4 فیصد وفاق کو واپس کیا جبکہ ملک کے سب سے پسماندہ صوبے نے اپنے وسائل کا انتہائی معمولی 4.3 فیصد یعنی 3 ارب 70 کروڑ روپے ترقیاتی اخراجات کی مد میں خرچ کیے۔

سندھ

ان سب کےبرخلاف سندھ نے سب سے کم یعنی 35 ارب 50 کروڑ روپے فراہم کیے جواس کی مجموعی آمدن کے 18 فیصد حصے سے بھی کم ہے جبکہ سندھ حکومت نے اپنی آمدن کا 8 فیصد یا 16 ارب روپے ترقیاتی کاموں پر خرچ کیے۔

واضح  رہے کہ آئی ایم ایف نے سرکاری خزانےکےموثرانتظامات اورعوام کےلیےکیےگئےاخراجات کا معیاراورکارکردگی بہتربنانے کے لیے صوبوں کے اخراجات کومحدود کردیا تھا تاکہ وفاق کی زیادہ سےزیادہ مدد ہوسکے۔

اس ضمن میں وفاقی حکومت نےآئی ایم ایف سےتحریری معاہدہ کیاتھاکہ صوبوں کےذریعہ مالی استحکام اورمحصولات میں توسیع اس کے مالی حکمت عملی کا کلیدی جزو ہوگی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


2 کومنٹس اس آرٹیکل پر
Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت مستحکم
سونا آج بھی مہنگا؛ قیمتیں ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
شہریوں پر مہنگائی کے نئے بوجھ، اخبارات اور صحت کی سہولیات سب سے زیادہ مہنگی
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی؛ 100 انڈیکس ایک لاکھ 56 ہزار کی نئی تاریخی حد عبور کر گیا
ڈیجیٹل پاکستان کی جانب اہم قدم، حکومت کا نیشنل سپر ایپ لانچ کرنے کا فیصلہ
تنخواہ دار طبقہ ایف بی آر کے ریڈار پر آ گیا، دو ماہ میں 15 ارب روپے اضافی وصولی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر