چین اورامریکہ کے درمیان تجارتی معاہدےپردستخط
امریکہ اورچین نےتجارتی جنگ میں کمی لانےکےلئےمعاہدے پر دستخط کئےہیں۔
امر یکہ اور چین نے ایک معاہدے پردستخط کئے ہیں جس کامقصد تجارتی جنگ میں کمی لانا ہے جس سے مالیاتی منڈیاں کسادبازاری کا شکار ہوئی ہیں اورعالمی معیشت متاثرہوئی ہے۔
واشنگٹن میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نےکہا کہ معاہدے سے امریکی معیشت میں انقلاب آئیگا۔
چینی رہنماؤں نےبھی اس کو “جیت” کامعاہدہ قرار دیا ہے جس سے دونوں ممالک کے مابین بہتر تعلقات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
چین نے امریکی درآمدات کو 2017 کی سطح سے 200 بلین ڈالر تک بڑھانےعلاوہ اورممالک کے پراپرٹی قوانین کومستحکم کرنے کا بھی وعدہ کیاہے۔
اس چینی اقدام کے جواب میں امریکہ چینی مصنوعات پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیز میں کمی کرےگا، مجموعی طورپر 360 ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پرٹیکسوں میں کمی کی جائے گی۔
معاہدےکےتحت امریکہ نے چینی مصنوعات پرعائدکیےجانےوالےٹیرف کوآدھا کرنےکاوعدہ کیا ہے۔ اس معاہدے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت پراتفاق کیاگیاہےتاہم سرحدی ٹیکسزاب بھی لاگو ہیں۔
یو ایس چیمبرآف کامرس میں چائناسنٹرکے صدرجریمی واٹرمین نے کہاکہ آگے بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم ابھی باقی مراحل کےلئےمزید مذاکرات ضروری ہیں۔
معاہدے کی تقریب کےدوران صدرڈونلڈ ٹرمپ کاکہناتھاکہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کےدرمیان تعلق کومضبوط کرے گا۔ امریکی صدر کامزیدکہناتھاکہ اس معاہدےکےزریعےدونوں ممالک مل کر ماضی کی غلطیوں کودرست کررہےہیں اورمستقبل کےمعاشی انصاف اور سیکیورٹی فراہمی کے لئے بھی کام کررہےہیں۔
امریکی صدرنے مزید کہا کہ یہ معاہدہ مضبوط عالمی امن کاباعث بھی بنےگا۔
بيجنگ اور واشنگٹن کے مابين گزشتہ برس سے جاری تجارتی جنگ ميں اب تک دونوں فريقين ايک دوسرے کی درآمدات پر قريب 360 بلين ڈالر ماليت کے ٹيکس عائد کر چکے ہيں۔
امریکانےگزشتہ سال اگست کوچینی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنےکااعلان کیا تھا اورڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ تجارتی جنگ میں چین کی مزید 300 ارب ڈالر کی مصنوعات پر 10 فیصد نیا ٹیرف نافذ ہوگا ، اب تک امریکہ نےاب تک ڈھائی سوارب ڈالرکی ڈیوٹیزعائدکی ہیں۔
امریکی اقدامات کےجواب میں چین نے بھی بھاری ڈیوٹیزعائد کرنےکااعلان کیا تھا۔ ٹریف میں اضافے کا اطلاق یکم ستمبر سے ہوا، امریکا بھی اب تک 250 ارب ڈالر کی ڈیوٹیز عائد کرچکاہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
