حکومت کے اقدامات سے معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، وزارت خزانہ

ترجمان وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ حکومت کے وسیع پیمانے پر اقدامات سے معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مالی سال 2020 کے اختتام تک معاشی بحالی کی توقع کی جا رہی ہے، ورلڈ بینک نے بھی اپنی رپورٹ میں حکومتی اقدامات کو سراہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ حکومت زراعت ، صنعتی اور خدمات کے شعبوں میں جامع ترقی کے ذریعہ حقیقی شعبے کی نمو میں بہتری لانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہےجبکہ حکومت چیلنجوں سے آگاہ ہے اور خاص طور پر افراط زر کو کم کرنے ، ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔
ترجمان وزارت خزانہ نے یہ بھی کہا کہ 2019 میں سخت پالیسی اقدامات سے معیشت سست روی کا شکار رہی، توقع ہے 2020 کے اختتام تک معیشت بحالی کی جانب بڑھے گی۔
اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں آئندہ مالی سال میں 3 فیصد اور مالی سال 2022 میں 3.9 فیصد تک پیش گوئی کی ہے جبکہ اس سے پہلے پاکستان کی موجودہ سال کی شرح نمو 2.4 فیصد کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ جی ڈی پی کی حقیقی نمو 3.3 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ تمام صوبوں کے ساتھ مل کر زراعت کے شعبے کو ترقی دینے کے علاوہ نیشنل ایگریکلچر ایمرجنسی پروگرام کے علاوہ 287 ارب روپے کی لاگت سے 13 میگا پراجیکٹس کو متعارف کروائے گئے ہیں۔
وزارت خزانہ نےمعاشی کارکردگی کی سالانہ رپورٹ جاری کردی
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ زراعت کے شعبے میں ترقی کے لئے گندم کی ہدف پیداوار 27 ملین ٹن ایف سی اے کو دیا گیا ہے جبکہ رواں مالی سال کے لئے زرعی قرضوں کی فراہمی کا ہدف ایک ہزار تین سو پچاس ارب روپے رکھا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ زرعی قرضے20 فیصد اضافے سے 482 ارب روپے رکھے گئے ہیں، پی ایس ڈی پی مد میں 301 ارب روپے جاری ہوچکے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 72.9 فیصد تک کم ہوچکا ہے، مالیاتی خسارہ1.6 فیصد تک محدود ہوچکا ہے۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ جولائی تا دسمبر رواں مالی کے دوران ایف بی آر ٹیکس محصولات میں 2085.2 ارب روپے رہے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے سے 16.4 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ترجمان وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ صنعتی شعبے کو فروغ دینے کے لئے حکومت صنعتی شعبے کوسبسڈی اور مراعات فراہم کررہی ہے، ان میں بجلی اور گیس کی صنعت کو سبسڈی ، برآمدی ترقیاتی پیکیج اور طویل مدتی تجارتی فنانسنگ شامل ہے جبکہ کاروبار کرنے میں آسانی سے درجہ بندی میں بہتری آئی ، جو دنیا کے 10 بہترین کاروباری ماحولیاتی اصلاحات میں شامل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News