
Prime Minister Imran Khan chairs meeting of the Federal Cabinet at PM Office Islamabad on 16th April, 2019
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک دو ملکوں ملکوں کے درمیان کثیرجہتی شراکت داری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اسلام آباد میں ترقیاتی منصوبوں میں پیشرفت کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت جاری ترقیاتی منصوبے تیزرفتار بنیادوں پر مکمل کئے جانے چاہئیں۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ اس سلسلے کے آئندہ منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مشاورتی عمل کے ذریعے حتمی شکل دی جانی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک دو ملکوں میں سماجی شعبے خصوصاً غربت کے خاتمے اور زراعت کے فروغ کے شعبوں میں چین کے تجربات سے بھرپور فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔
وزیراعظم نے سی پیک اتھارٹی کو ہدایت کی کہ راہداری کے دوسرے مرحلے کے تحت مختلف منصوبوں پرعملدرآمدکی رفتارتیز کی جائے۔
سی پیک پر ایلس ویلز کے بیان پر پاکستان کا ردعمل
انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے آئندہ اجلاس میں ان منصوبوں کی تکمیل کے لئے درکارمدت، درپیش رکاوٹوں اورمستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے انہیں بریفنگ دی جائے۔
اجلاس کے شرکاء کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے پہلے مرحلے میں توانائی، شاہراہوں، ریلوے نیٹ ورک کے شعبوں اور گوادرپورٹ اور راہداری کے دوسرے مرحلے کے منصوبوں سے آگاہ کیاگیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ توانائی اورشاہراہوں کے نیٹ ورک کے شعبوں میں زیادہ ترمنصوبے مکمل کرلئے گئے ہیں جبکہ گوادرپورٹ اور ایئرپورٹ کے منصوبوں پر مرحلہ وار کام جاری ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں تھنک ٹینک کی ایک تقریب سے خطاب میں ایلس ویلز نے اسلام آباد سے سی پیک میں شمولیت کے فیصلے پر نظرثانی کا کہا تھا اور چین کے ون بیلڈ ون روڈ انیشی ایٹو منصوبے پر تنقید کی تھی۔
انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ سی پیک منصوبوں میں شفافیت نہیں، پاکستان کا قرض چین کی فنانسنگ کی وجہ سے بڑھ رہا ہے۔
سی پیک پر الزامات لگاتے ہوئے سفیر ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک کی جانب سے بلیک لسٹ کی گئی کمپنیوں کو سی پیک میں ٹھیکے دیئے گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News