چین سے پھوٹنے والی وبا کورونا وائرس نے انسانوں کی زندگیوں کو خطرےپہلےہی ڈال رکھا تھا اب دنیا کی معروف موبائل فون کمپنی ایپل کو شدید متاثرکردیاہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق ’مہلک وائرس ایپل کمپنی کی جان تو نہیں لے سکتا لیکن اس کے منافع میں کمی کرکے اسے پریشانی سے دوچار کرسکتا ہے‘۔
معاشی ماہرین کا کہناہے کہ کورونا وائرس کے ایشیا میں پھیلنے کی وجہ سے ایپل کی پروڈکشن متاثر ہوسکتی ہے جس کے باعث 2020 کے پہلے سہ ماہی میں اس کی سیلز 10 فیصد کم ہوسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے آئی فون کے پارٹس بنانے والی فیکٹریاں بند کر دی گئی ہیں جبکہ اس کی وجہ سے ان پارٹس کے لیے ہونے والا کاروبار بھی بندہے۔
ایپل کی سیلز میں کمی کا تجزیہ ٹیکنالوجی امور کے ماہر تجزیہ نگار منگ چی کو کی جانب سے سامنے آیا ہے۔
ماہرین نےیہ پیشگوئی اس بات سے بھی ثابت ہوسکتی ہے کہ ایپل کے لیے زیادہ تر اسمارٹ فونز پارٹس تیار کرنے والی کمپنی فوکس کون نے چین میں اپنی تمام پروڈکشن بن کردی ہے۔
چین میں تمام فیکٹریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 10 فروری تک اپنے یونٹس بند رکھیں، تاہم اگر اس بندش میں یہ اضافہ ہوتا ہے تو اس کی وجہ سے شپمنٹ براہ راست اثرانداز ہوسکتی ہے۔
ریٹیل ماہرین نے کہاہےکہ اگر فیکٹری بندہونے کا دورانیہ فروری 10 سے آگےجاتا ہے تو اس کی وجہ سے برآمدات کی اشیا کی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ایپل کے سی ای او ٹم کوک نے بھی اعتراف کیا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کمپنی کی سپلائی چین متاثر ہوئی تھی۔
ٹم کوک نے مزید کہا تھا کہ کمپنی آئی فون سپلائی کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ ایپل کی طرح دیگر موبائل ساز کمپنیاں بھی اسمارٹ فونز کی تیاری کے لیے چین کارخ کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
