
سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا ہے کہ اس سال بارہ لاکھ افراد کے بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پچھلے سال دس لاکھ افراد بیروزگار ہوئے اور حکومت نے اسٹیٹ بینک سے تین ہزار ارب قرضہ لیا جبکہ اس سال بارہ لاکھ افراد کے بیروزگار ہونے کا خدشہ ہے یعنی دو سال میں بائیس لاکھ افراد بیروزگار ہوجائیں گے۔
ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا ہے کہ پچھلے سال جی ڈی پی کی شرحِ نمو غلط بتائی گئی جبکہ جی ڈی پی کی شرحِ نمو تین اعشاریہ تین فیصد کے بجائے ایک اعشاریہ نو فیصد ہوئی تھی۔
سابق وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط میں شامل تھا کہ آپ اسٹیٹ بینک سے ایک پیسہ نہیں لے سکتے، ایڈوانس میں سال ختم ہونے سے پہلے بارہ سو ارب قرضہ لے لیا۔
ایک برس میں 31 فیصدنوجوان بےروزگارہوئے،سروےرپورٹ
اکنامک انٹیلی جنس کی رپورٹ میں کہا گیاکہ دنیا بھر میں معاشی حالات کا تجزیہ کرنے والے ادارے اکنامک انٹیلی جنس کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں دسمبر 2010 کے بعد مہنگائی کی شرح بلند ترین رہی ہے جبکہ 2010 کے بعد اس سال ہونے والی مہنگائی نے پچھلے آٹھ سالوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیاکہ مہنگائی بڑھنے کا بنیادی سبب اشیاء خورونوش کی قیمتیں رہی ہیں، گندم، ٹماٹر اور چینی کی قیمتیں مہنگائی میں اضافے کا باعث رہیں ، ٹرانسپورٹ کرایوں میں 18.60 فیصد اضافہ بھی مہنگائی کی وجہ بنا جبکہ ٹرانسپورٹ کرایوں میں اضافہ معیشت کے مختلف شعبوں کو متاثر کرتا ہے۔
اکنامک انٹیلی جنس کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ حکومت نے گیس قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ سیاسی اثرات کے سبب موخر کیا ہے، گیس آمدنی آئی ایم ایف پروگرام کی سخت مالی شرائط پوری کرنے میں مدد دے گی جبکہ سندھ اور پنجاب میں ٹڈی دل حملے سے زرعی پیداوار متاثر ہوگی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News