پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے جائزہ مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے جس میں آئی ایم ایف کو ٹیکس اور توانائی اصلاحات پر بریفنگ بھی دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کو پنتالیس کروڑ ڈالر کی اگلی قسط ملنے کا امکان ہے جبکہ مشیرخزانہ حفیظ شیخ کہتے ہیں کہ عالمی مالیاتی ادارے سے معاملات طے پانے کے بعد جلد چھ ارب ڈالر مل جائیں گے۔
6 ارب ڈالر قرض پروگرام میں ابتک 1 ارب 44 کروڑ ڈالر مل چکے ہیں۔ پینتالیس کروڑ ڈالر کی اگلی قسط حاصل کرنے کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ دوسرے جائزہ مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔ پہلے تکنیکی پھر پالیسی سطح پر بات چیت ہو گی ۔ جولائی تا دسمبر کے دوران ہونے والے معاشی اقدامات ،وزارتوں اور محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائیگا۔
مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اسٹیٹ بنک سے کوئی قرض نہیں لے گی جبکہ عالمی مالیاتی ادارے سے معاملات طے پانے کے بعدجلد چھ ارب ڈالر مل جائیں گے۔
آئی ایم ایف کے قرضے کی تیسری قسط کے لیے وفد پاکستان آئے گا
آئی ایم ایف کی جانب سے نان ٹیکس ریونیو کاہدف 1500ارب کئے جانے کا امکان ہے۔
بیل آؤٹ پیکج کے تحت پاکستان کو ایک اعشاریہ چوالیس ارب ڈالر مل چکے ہیں جبکہ آئی ایم ایف پاکستان کو 45 کروڑ ڈالر قرض کی قسط جاری کرنے پر بھی تبادلہ خیال کرے گا۔
عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا پاکستان میں ڈالر کی قدر میں استحکام آیا ہے، پوری دنیا سے پاکستان میں سرمایہ کاری آرہی ہے، آئی ایم ایف کیساتھ ملکر احساس پروگرام کی فنڈنگ دگنی ہوئی ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری مذاکرات 13 فروری کو اختتام پذیر ہوں گے۔
یاد رہے کہ معاشی کارکردگی کاجائزہ لینے کیلئے آئی ایم ایف کا وفد گزشتہ ماہ پاکستان آیا تھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کے تمام اہداف تمام واضح مارجن کے ساتھ پورے کئے ہیں۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کی کارکرردگی کو اطمینان بخش قراردیا ہے، آئی ایم ایف سے قرض کی قسط ملنے کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرمیں مزید اضافہ ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News