Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

اسٹیٹ بینک نے نجی شعبے کے لئے اسکیم کا اعلان کر دیا

Now Reading:

اسٹیٹ بینک نے نجی شعبے کے لئے اسکیم کا اعلان کر دیا

Synopsis

ملازمین کو برطرفی سے بچانے کے لیے اسٹیٹ بینک کی نئی ری فنانس اسکیم

اسٹیٹ بینک کی جانب سے نجی شعبے کے لئے ایک اور فانسنگ اسکیم کا اعلان کر دیا گیا ہے جس کی مدد سے نجی شعبہ تنخواہوں کی ادایئگی کے کیے قرض لے سکے گا۔

بینک دولت پاکستان نے کوروناوائرس کی وبا کی بنا پر معاشی مشکلات سے نبرد آزما کارکنوں کے روزگار کو سہارا دینے کے لئے’’ری فنانس اسکیم فار پیمنٹ آف ویجز اینڈ سیلریز ٹو دی ورکرز اینڈ ایمپلائز آف بزنس کنسرنس‘‘ کے نام سے کاروباری اداروں کے لیے ایک عارضی ری فنانس اسکیم متعارف کرائی ہے۔

سہولت کامقصد کاروباری اداروں کو ترغیب دینا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران ملازمین کو برطرف نہ کریں۔

یہ اسکیم پاکستان کے تمام کاروباری اداروں کو بینکوں کے توسط سے دستیاب ہوگی۔

مستقل، کنٹریکٹ، ڈیلی ویجز سمیت ہر قسم کے ملازمین نیز آؤٹ سورس کارکن بھی شامل ہوں گے۔

Advertisement

 اسکیم کے تحت ان کاروباری اداروں کو جو اپریل تا جون 2020ء کے دوران اپنے ملازمین کو برطرف نہیں کریں گے۔

  اِن تین مہینوں کی اجرتوں اور تنخواہوں کے اخراجات کے لیے فنانسنگ فراہم  کی جائے گی، ، اسکیم کے تحت لیے گئے قرضوں پر مارک اپ 5 فیصد تک ہوگا۔

قرض لینے والے جو افراد ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل ہیں وہ مزید کم یعنی 4 فیصد مارک اپ ریٹ پر قرضے حاصل کرسکیں گے اور اسکیم چھوٹے کاروباری اداروں کو ترجیح دینے کے لیے تیار کی گئی ہے۔

جن کاروباری اداروں کی تین ماہ کی اجرتوں اور تنخواہوں کا خرچ 200 ملین روپے تک ہے وہ اس پوری رقم کی فنانسنگ حاصل کرسکیں گے۔

جبکہ وہ کاروباری ادارے جن کی اجرتوں اور تنخواہوں کا خرچ 500 ملین روپے سے زیادہ ہےوہ اس خرچ کے 50 فیصد تک فنانسنگ حاصل کرسکیں گے۔

درمیانی کٹیگری میں آنے والے تین ماہ کی اجرتوں اور تنخواہوں کے خرچ کے 75 فیصد تک فنانسنگ حاصل کرسکیں گے۔

Advertisement

بینک اس اسکیم کے تحت قرضے کی پروسیسنگ فیس، کریڈٹ لمٹ فیس، پری پیمنٹ پینالٹی چارج نہیں کریں گے۔

قرض کی اصل رقم کی ادائیگی دو سال میں کرنی ہوگی جبکہ قرض لینے والوں کو چھ ماہ کی رعایتی مہلت بھی دی جائے گی۔

بینک اس اسکیم کے استعمال پر اسٹیٹ بینک کو ہفتہ وار رپورٹنگ فراہم کریں گے خصوصاً اس اسکیم کے تحت فنانسنگ کی درخواستوں رد کرنے کی وجوہ بتائیں گے۔

اسٹیٹ بینک کو توقع ہے کہ اس اسکیم کا ایک بڑا فائدہ یہ پہنچے گا  کہ جو آجر اپنے پے رول پر ملازمین کو برقرار رکھیں گے۔

 وہ صورت حال معمول پر آنے پر جلد اپنی پیداوار بحال کرسکیں گے یا اس میں اضافہ کرسکیں گے۔

 اسکیم سے کاروباری اداروں کے لکویڈیٹی کے مسائل کم ہوں گے اور وہ دستیاب مالی وسائل کو ورکنگ کیپٹل کی دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کرسکیں گے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سولر پینل کی قیمتوں میں مزید کمی
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے متعلق بڑی خبر آگئی
رواں ہفتے کون سی اشیاء مہنگی اور سستی ہوئیں؟ اعداد و شمار جاری
سونے کی قیمت میں اچانک بڑا اضافہ؛ تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے
پاکستان میں ہونڈا سی جی 125 کی نئی قیمت سامنے آگئی
سولر پینلز کی قیمتیں مزید کم؛ نئی قیمت سامنے آگئی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر