
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے رواں مالی سال کا افراط زر جاری کردیاگیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ افراط زر کے مطابق رواں مالی سال افراط زر7سے9فیصد رہے گا۔
رپورٹ میں گزشتہ ماہ جولائی میں افراط زر کی شرح کے متعلق بھی بتایا گیا ہے جو کہ توقع سے زائد رہی ہے۔
رپورٹ مے مطابق جولائی میں افراط زر کی شرح 9.30 فیصد رہی اور یہ بھی بتایا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔
Advertisement1/5 #SBP releases 3rd Quarterly Report on “The State of #Pakistan’s #Economy” for the year 2019-20. For full report:
English: https://t.co/auCVEXeMo9
Urdu: https://t.co/qky1McggcE pic.twitter.com/8mHARAq5mr— SBP (@StateBank_Pak) July 30, 2020
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اس سال جولائی کے مقابلے جون میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 8.6 فیصد تھی۔
رواں سال مہنگائی کی شرح میں 2.50 فیصد اضافہ
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بتایا گیا تھا کہ ملک میں گذشتہ سال کے مقابلے رواں سال مہنگائی کی شرح میں 2.50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایک سال میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 118 روپے مہنگا ہوا ہے۔ایک سال میں آلو کی فی کلو قیمت میں 30 روپے جبکہ چینی کی فی کلو قیمت میں 13 روپے سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ پیاز کی فی کلو قیمت میں 8 روپے کی کمی ہوئی ہے۔
ایک سال میں دہی کی فی کلو قیمت میں 9 روپے اور تازہ دودھ کی فی کلو قیمت میں 10 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
رواں سال مہنگائی کی شرح 10.7 ریکارڈ
ایک سال میں بکرے کے گوشت کی فی کلو قیمت میں 100 روپے کا اضافہ ہوا ہے ۔دال ماش کی قیمت میں 62 روپے فی کلو اور دال مونگ کی فی کلو قیمت میں 69 روپے اضافہ ہوا ہے۔
انڈوں کی فی درجن قیمت میں ایک سال میں 34 روپے ،ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 27 روپے جبکہ ڈھائی کلو ویجیٹبل گھی کی قیمتوں میں 116 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News