
روایتی مارکیٹ میں پاکستانی برآمدات 32 فیصد جب کہ غیر روایتی مارکیٹ میں برآمدات میں 81 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ گذشتہ مالی سال برآمدات کی مد میں 3 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محمد یعقوب شیخ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس ہوا جس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کمیٹی کو بیرونی تجارت پر بریفنگ دی ۔
بریفنگ میں مشیر تجارت نے بتایا کہ گذشتہ مالی سال برآمدات کی مد میں 3 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ کورونا سے پہلے 2020 میں ہماری برآمدات میں اضافہ ہورہا تھا۔فروری میں برآمدات میں 14 فیصد اضافہ ہوا اور مارچ میں کمی ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ اپریل 2020 میں برآمدات میں 57 فیصد ،جون میں 6 فیصد جبکہ اگست میں 19 فیصد کمی ہوئی۔
مشیر تجارت نے کہا کہ اگست کے آخری دنوں میں کراچی میں بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث کمی ہوئی۔
عبدالرزاق داؤد نے امید ظاہر کی کہ ستمبر میں دوبارہ ہماری برآمدات میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2019 کے بجٹ میں ایک ہزار سے زیادہ ٹیرف لائنز پر کسٹم ڈیوٹی صفر کی گئی ہے۔ جب بھی ہم نے ٹیرف کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ کیا ہے ہماری برآمدات میں کمی ہوئی ہے۔
مشیر تجارت نے کہا کہ ایکسپورٹرز کسٹم ڈیوٹی ادا کرتے ہیں لیکن ان کو ریفنڈز نہیں ملتے۔ ایکسپورٹرز کو ریفنڈز کی ادائیگی کے سمیت ورکرز کی تنخواہ ادائیگی کے لیے قرض دیا ہے۔
عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ جون2021 تک گیس نرخ 6.5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیا ہے جبکہ بجلی کا ریٹ 9 سینٹ مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں قانون ہے کہ ایکسپورٹرز کو ڈیوٹی ڈرا بیک دیا جاتا ہے۔تحقیق کے بعد پتہ چلا کہ کسٹم ڈیوٹی کا ریفنڈ ملتا اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کا نہیں ملتا ہے۔پوری دنیا میں ایکسپورٹرز کو یہ سب ڈیوٹی ڈرا بیک کی مد واپس کیا جاتا ہے۔
مشیر تجارت نے کہا کہ 4.76 فیصد الیکٹرانک پنکھے ایکسپورٹ کرنے والوں کو ڈیوٹی ڈرا بیک دیا جاتا ہے۔اس سے پہلے ان ایکسپورٹرز کو 1.37 فیصد ڈیوٹی ڈرا بیک دیا جاتا تھا۔
عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ اب حکومت ایکسپورٹ کو بڑھاتے ہوئے معاشی ترقی حاصل کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News