
پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان قابل تجدید توانائی،پانی کی فراہمی اور بجلی کی فراہمی میں بلاسود قرضوں کے لیے بین الحکومتی فریم ورک معاہدے پر دستخط ہوگئے۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب میں وفاقی وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق،سیکرٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم،اور پاکستان میں ڈنمارک کی سفیر لیس روزن ہولم نے شرکت کی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ معاہدے کے تحت ڈنمارک سود سے پاک 100 ملین یورو تک محدود قرضے فراہم کرے گا۔
ڈنمارک کا بین الحکومتی فریم ورک معاہدے کے ذریعے حکومت پاکستان کو آن بجٹ سپورٹ فراہم کرنے پر اتفاق ہو اہے۔
معاہدے کے ذریعے فیصل آباد میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ کے منصوبوں پر توجہ دی جائے گی۔وفاقی کابینہ نے 4 اگست 2022 کو ڈنمارک کے ساتھ فریم ورک معاہدے پر دستخط کرنے کی منظوری دی۔
فریم ورک معاہدہ پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان دوطرفہ اور اقتصادی تعلقات میں ایک پیش رفت ہے۔
پاکستان اور ڈنمارک 1969 سے کامیاب ترقیاتی تعاون میں شراکت دار ہیں۔ 2017 کے بعد سے ڈنمارک کی طرف سے کوئی فعال آن بجٹ مالی امداد نہیں دی گئی تھی۔ ہر پراجیکٹ کا اپنا الگ فنانسنگ ایگریمنٹ ہو گا۔
معاہدے پر ڈنمارک کے فریق کیس کے ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے بات چیت کی جائے گی۔
فیصل آباد اور لاہور میں گندے پانی کی صفائی کے منصوبے پائپ لائن میں ہیں جن پر اس فریم ورک معاہدے کے دائرہ کار میں بات چیت کی جانی ہے۔
یہ فریم ورک معاہدہ ڈنمارک کی جانب سے ڈانڈا سسٹین ایبل انفراسٹرکچر فنانس سہولت فراہم کرتا ہے۔ ڈنمارک سے پاکستان تک ٹیکنالوجی اور جانکاری کی منتقلی میں بھی سہولت فراہم کرے گا۔
فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد سود سے پاک قرضوں میں 35 فیصد رعایتی عنصر ہوگا۔
پاکستان میں ڈنمارک کی سفیر نے وفاقی وزیر سردار ایاز صادق سے ملاقات بھی کی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ڈنمارک کے درمیان دوستانہ اور خوشگوار تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے بہت سے امکانات موجود ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News