
رواں مالی سال قرضوں پر شرح سود میں ہدف سے اضافے کا خدشہ
اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے پریس کانفرنس کے دوران نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ شرح سود ایک فیصد اضافے سے 16 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد مقرر کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ڈالر 230 روپے سے بھی تجاوز کرگیا
اس اضافے سے ملک میں شرح سود 27 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔
جمیل احمد نے کہا کہ مہنگائی کو روکنے کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔ بیرونی شعبے کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے۔ ڈالر نہیں آرہے جس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ برقرار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نومبر کے بعد اب تک ریو یو کیا گیا ہے، ہماری امپورٹس پر بہت اثرات آرہےہیں۔ لارج اسکیل مینو فیکچرنگ میں کافی ایشوز چل رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: امپورٹرز کا احتجاج رنگ لے آیا، اسٹیٹ بینک نے بڑا فیصلہ کرلیا
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ 10 ارب ڈالرز کے کرنٹ اکؤنٹ خسارے کا امکان ہے۔ 6 ماہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.4 ارب ڈالرز ہے۔
جمیل احمد نے کہا کہ بیرونی ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی آئی ہے۔ اس سال 9 ارب ڈالرز کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ رہےگا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں بے یقینی کی صورتحال پاکستان پر اثر انداز ہورہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News