Advertisement
Advertisement
Advertisement

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے انتہائی اہم اعلان کردیا

Now Reading:

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے انتہائی اہم اعلان کردیا
اسٹیٹ بینک

5 ماہ میں پہلی بار پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوگیا

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے انتہائی اہم اعلان کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شرح سود کے بڑھنے سے ملکی قرضے میں اضافہ ہوتا ہے، اسٹیٹ بینک 50 بیسز پوائنٹ شرح سود بڑھاتا ہے تو 300 ارب روپے قرض میں اضافہ ہوتا ہے۔

دوران اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اگر شرح سود میں ایک فیصد کا اضافہ ہوتا ہے تو 600 ارب قرض بڑھ جائے گا، پاکستان جیسی معیشت میں مہنگائی کو کم کرنے کیلئے کیا شرح سود بڑھانا درست ہے؟

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے شرح سود میں اضافہ کیا جاتا ہے، 700 ارب روپے کی کرنسی سرکولیشن کم ہوئی ہے، شرح سود بڑھانے سے بینک ڈیپازٹ میں اضافہ ہوا ہے۔

چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ شرح سود بڑھانے کی وجہ سے 26 ہزار ارب روپے بینکوں میں ڈیپازٹ ہوئے، اگر یہی رقم مارکیٹ میں ہوتی تو عوام کو روزگار کے مواقع ملتے، کارخانے لگتے اور کاروبار ہوتا تو ملکی معیشت بہتر ہوتی۔

Advertisement

شرح سود میں کمی کی سفارش

اجلاس کے دوران سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے ارکان نے شرح سود میں کمی کی سفارش کر دی۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مہنگائی میں مزید کمی کی صورت میں پالیسی ریٹ پر کٹ لگانے پر غور کیا جا سکتا ہے، اس فیصلے کا اختیار مانیٹری پالیسی کمیٹی کے پاس ہے۔

سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات کی جائے کہ اس سے ملک میں بے روزگاری، بے چینی بڑھ رہی ہے، پاکستان کے حالات خراب ہوئے تو آئی ایم ایف کو قرض کی واپسی مشکل ہو جائے گی، واپڈا اور شرح سود کی وجہ سے صنعت بیٹھ گئی ہے۔

“کمرشل بینکوں میں صارفین کا بینک بیلنس محفوظ نہیں”

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کمرشل بینکوں میں صارفین کا 5 لاکھ روپے سے زائد بینک بیلنس محفوظ نہیں، بینک دیوالیہ یا ناکام ہو جائے تو جمع کرائی گئی رقم کو تحفظ حاصل نہیں، بینکوں میں صرف 5 لاکھ روپے تک کی رقوم کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔

Advertisement

خزانہ کمیٹی کو بریفنگ دی گئی کہ صارفین کی رقم 5 لاکھ سے زائد جتنی بھی ڈوب گئی اس کو تحفظ حاصل نہیں، 5 لاکھ روپے تک کے ڈیپازٹس رکھنے والے کھاتہ داروں کی شرح 94 فیصد ہے، صرف 6 فیصد اکاونٹ ہولڈرز کا بینک بیلنس 5 لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 5 لاکھ روپے تک کے اکاونٹ ہولڈرز کو ڈیپازٹس پروٹیکشن کارپوریشن کے ذریعے ادائیگی ہو گی، ڈیپازٹس پروٹیکشن کارپوریشن اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا ذیلی ادارہ ہے۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
درآمدات بند ہونے سے سونے کی قیمت میں ایک ماہ میں کتنا اضافہ ہوا؟
پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری اصلاحاتی اقدامات کا عالمی اعتراف ہے، وزیرِ خزانہ
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کتنا اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
سونے اور چاندی کے بھاؤ آج کیا رہے، قیمت میں ہوا مزید کتنا اضافہ؟
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، نرخ تاریخ کی نئی بلند ترین سطح کو چھو گئے
کراچی سمیت ملک بھر کے لیے بجلی مزید مہنگی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر