
آئی ایم ایف کو ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کا پلان پیش کر دیا گیا ۔ایف بی آر کو سپر ٹیکس کیسز کلیئر ہونے پر 200 ارب روپے ریکوری کی امید ہے۔
سیلاب سے 55 سے 60 ارب روپے ٹیکس نقصانات کا ابتدائی تخمینہ بتایا گیا۔ آئی ایم ایف سے ٹیکس ہدف میں ریلیف کی درخواست، کوئی حتمی جواب نہ ملا۔
ذرائع کے مطابق سپر ٹیکس کیسز کا فیصلہ ستمبر کے آخر یا اکتوبر کے شروع میں متوقع ہے۔ فیصلہ ایف بی آر کے حق میں آیا تو فوری ریکوری کر کے شارٹ فال پورا کیا جائے گا۔
فیصلہ خلاف آیا تو 180 سے 200 ارب روپے تک مزید اقدامات کرنا ہونگے،انفورسمنٹ اور فلڈ لیوی اقدامات زیر غور رہے۔
آئی ایم ایف وفد کو بریفنگ میں بتایاگیاکہ پاکستان میں ٹیکس ریٹس ریجنل ممالک کی نسبت زیادہ ہیں۔ آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس نیٹ وسیع کرنے پر زوردیاگیا۔
این ایف سی پراسس اور فسکل ڈویلپمنٹ پر بھی بریفنگ دی گئی۔بتایاگیاکہ نئے این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا کوٹہ آبادی کی بنیاد پر 82 فیصد سے کم کرنے کی تجویزہے۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام صوبوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ صوبوں کو خود آمدن بڑھانا ہو گی،
وفد کو بتایاگیاکہ صدر مملکت نے وزیر خزانہ کو گیارہویں این ایف سی ایوارڈ کا چیئرمین مقرر کر دیاہے۔یہ بھی بتایاگیاکہ گزشتہ مالی سال اخراجات جی ڈی پی کا 21.4 فیصد ریکارڈکیاگیا۔
مالی سال 2023-24 میں اخراجات جی ڈی پی کا 19.5 فیصد تھے۔گزشتہ سال مالی خسارہ 6100 ارب روپے سے زائد رہا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News