
اسلام آباد ہائیکورٹ نےالعزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف،نیب اور دیگر متفرق درخواستوں کی اپیل 29 اکتوبر کو سماعت کے لیے مقررکردی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس کی جاری کردہ کاز لسٹ کے مطابق دونوں معاملات کی سماعت ایک ہی دن ہوگی۔
نواز شریف نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے جج ارشد ملک وڈیو کیس سامنے آنے کے بعد نواز شریف اور ناصر بٹ نے متفرق درخواستیں دائر کیں تھیں۔
نواز شریف کی جانب سےمتفرق درخواست میں جج ارشد ملک کے بیان حلفی پر دوسرے فریق کا موقف سننے کی استدعا کر رکھی ہے۔ عدالتی حکم پر جج ارشد ملک کے بیان حلفی اور پریس ریلیز کی مصدقہ نقول فریقین کو فراہم کردی گئیں۔
درخواست میں وڈیو کا فرانزک کرنے والے برطانوی ماہر سمیت 5افراد کو عدالتی گواہ بنانے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی متفرق درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر کے تحریری جواب طلب کر رکھا ہے۔
العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیل اور متفرق درخواستوں کی سماعت 29 اکتوبر کوہو گی۔
العزیزیہ ریفررنس کی تفصیلات
احتساب عدالت کی جانب سے العزیزیہ ریفرنس پر 131 صفحات پر مشتمل فیصلہ سنایاگیاجس میں نواز شریف ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کے اصل مالک اور بینیفشری قرار دیاگیا۔ احتساب عدالت کا کہناتھا کہ سابق وزیراعظم آمدن سے زائد اثاثوں کی منی ٹریل دینے میں ناکام رہے۔
العزیزیہ ریفرنس پر جاری نیب کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف ذاتی حیثیت میں کرپشن کے مرتکب قرار پاتے ہیں اورانہیں7سال قیدِ بامشقت بھی سنائی گئی جبکہ انہیں ڈیڑھ ارب روپے اور 25 ملین ڈالر کا جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم جاری کیاگیا۔ ہل میٹل کی آمدن سے بننے والے تمام اثاثے اور جائیداد وفاقی حکومت قرق کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News