
سندھ ہائی کورٹ نے اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران 4 نومبر کر سراج درانی کے وکلا سے جوابی دلائل طلب کرلیے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اثاثہ جات کیس میں میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔
سماعت کےدوران نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے 2008 سے ابھی تک آٹھ کروڑ روپے آمدنی ظاہر کی۔نجی بینک خیابان شمشیر برانچ لاکر سے ساڑھے 12 کروڑ روپے کی گھڑیاں اور دیگر اشیا ملی۔ جولائی 2008 سے سوا دو کروڑ روپے کے سفری اخراجات ظاہر کیئے۔ بے نامی جائیداد کی مالیت ایک ارب روپے سے ذائد ہے۔ زرعی زمینوں کے حوالے سے غلط بیانی کی گئی۔ ملازم کے نام پر 30 کروڑ روپے کے پے آرڈرز بناۓ گئے۔ آغا سراج درانی نے آٹھ کروڑ روپے آمدنی ظاہر کی ۔بے نامی جائیداد سمیت ایک ارب روپے سے ذائد اثاثے ہیں۔ آغا سراج درانی نے 1985 سے اب تک کی آمدنی اور زمینوں کی تفصیلات بھی دی ہیں۔ آغا سراج درانی نے جو ذریعہ آمدنی بتایا ہے وہ بہت کمزور اور سمجھ سے بالاتر ہے۔ایف بی آر کو اہل خانہ کے گیارہ کروڑ روپے کی جائداد ظاہر کی گئی۔
عدالت نے 4 نومبر کر سراج درانی کے وکلا سے جوابی دلائل طلب کرلیے۔
خیال رہے آغا سراج درانی آمدن سے زائد اثاثوں کےالزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، نیب حکام نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائر کیا تھا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News