Advertisement
Advertisement
Advertisement

جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس؛ پرویزالہیٰ کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور

Now Reading:

جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس؛ پرویزالہیٰ کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور
پرویز الہیٰ

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں پرویز الہیٰ کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ حملہ کیس میں چوہدری پرویز الہیٰ کو جج ابو الحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ پرویزالہیٰ کی کب جان چھوٹے گی؟ جس پر پرویزالہیٰ کے وکیل نے کہا کہ کبھی کسی شہر اور کبھی کسی شہر چکر لگوا رہے ہیں۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ آپ لوگوں نے بھی مچکلے جمع نہیں کروائے، جس پر وکیل نے کہا کہ آج کے دن ضمانتی مچلکے جمع کروانے تھے۔

عدالت نے مچلکے جمع کرانے تک پرویز الہیٰ کو جیل بھیج دیا۔

Advertisement

دوسری جانب اینٹی کرپشن پنجاب نے پرویزالہیٰ کے راہداری ریمانڈ کی درخواست دائر کردی جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سوال کیا کہ پرویزالہیٰ کا راہداری ریمانڈ مانگ رہے ہیں؟

پرویزالہیٰ کے وکیل صفائی سردار عبدالرازق نے دلائل دیے کہ پرویزالہیٰ پر الزام ہے کہ اپنے اسٹاف میں بھرتی کیا، کیا وزیراعلیٰ اپنا چیف سیکرٹری تعینات نہیں کرسکتا؟

وکیل نے کہا کہ کل پرویزالہیٰ کے خلاف مقدمہ درج کیا، کل عدالت نے پرویزالہیٰ کو ڈسچارج کیا، منہ پر فیصلہ مارا، وزیراعلیٰ کے پاس اختیار ہے کہ اپنا اسٹاف تعینات کرے۔

عبدالرازق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جنوری سے اب تک سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، کمرہ عدالت سے ڈسچارج ہوتے ہیں تو پھر گرفتار کرلیتے ہیں، محمد خان نامی شخص کو چیف سیکرٹری تعینات کرنا کہاں سے اختیارات سے تجاوز ہے؟

وکیل صفائی سردار عبدالرازق نے اینٹی کرپشن کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پرویزالہیٰ کے خلاف کیس ڈسچارج ہونے کے بعد درک کیا گیا، عدالت پرویزالہیٰ کا راہداری ریمانڈ مسترد کر سکتی ہے۔

دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ پرویزالہیٰ کے خلاف اینٹی کرپشن کی انکوائری چل رہی تھی۔ جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پرویزالہیٰ سے سوال کیا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے خلاف اینٹی کرپشن کی انکوائری چل رہی؟ پرویزالہیٰ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے تو فرشتوں کو بھی معلوم نہیں کہ میرے خلاف اینٹی کرپشن کی انکوائری چل رہی ہے۔

Advertisement

تفتیشی افسر نے کہا کہ پرویزالہیٰ کو 7 ستمبر کو اینٹی کرپشن نے شامل تفتیش کیا ہے۔

 وکیل صفائی سردار عبدالرازق نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی مرضی جسے چاہیں چیف سیکرٹر پنجاب تعینات کرے، کیا تعینات ہونے والے چیف سیکرٹری پنجاب کو گرفتار کیا، جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ تعینات ہونے والے چیف سیکرٹری پنجاب کو بطور ملزم مقدمہ میں نامزد کیا ہے۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے وکیل سی سوال کیا کہ انکوائری بتائیں کب سے شروع ہوئی ہے؟ وکیل صفائی سردار عبدالرازق نے کہا کہ رات کو ڈی جی اینٹی کرپشن بیٹھ کر مقدمہ بناتا رہا ہے، لاہور ہائیکورٹ نے کہا پرویزالہیٰ کو گرفتار نہیں کرسکتے، پھر کیسے گرفتاری کررہے ہیں؟

پرویزالہیٰ نے اپنے موقف میں کہا کہ کل لاہور کے جج نے پوچھا کوئی کیس تو نہیں ان کے خلاف؟ پراسیکیوشن نے جج کو بتایا کہ کوئی مقدمہ پرویزالہیٰ کے خلاف نہیں۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پرویز الہیٰ کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں

Advertisement

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
توشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہان کے بیانات سامنے آگئے
اسلام آباد ہائیکورٹ؛ چیئرمین پی ٹی اے عہدے پر بحال، سنگل بینچ کا فیصلہ معطل
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا
پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کے تحت پابند ہوتا ہے، جج سپریم کورٹ
کیا بچوں کیلئے ٹک ٹاک اور فیس بک بند ہوں گے؟ لاہور ہائیکورٹ میں اہم کیس کی سماعت
نور مقدم کیس میں سپریم کورٹ سے بڑی خبر آگئی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر