
پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس؛ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ
لاہور ہائی کورٹ نے انتخابی نتائج کے فارم 45 اور 47 کو محفوظ بنانے کے لیے دائر درخواست پر عائد دفتری اعتراض ختم کر دیا۔
جسٹس شجاعت علی خان نے شہری شیخ فضل الہیٰ کی اعتراضی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عام انتخابات میں 264 قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے الیکشن ہوئے، ملک بھر میں 90 ہزار ریٹرنگ افسران ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور پریزایڈنگ افسروں کا تقرر کیا گیا۔
درخواستگزار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی نتائج فوری اپ لوڈ کرنے کے لیے آر او اور ڈی آر او کے لیے ایپ متعارف کرائی، سیاسی جماعتوں نے فارم 45 اور 47 میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے۔
درخواست میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن کے واضح احکامات کے باوجود الیکشن رزلٹ کو محفوظ نہ بنایا گیا اور نہ ایپ پر اپ لوڈ کیا گیا، پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 201،202 اور 204 کے تحت شہادت ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فارم 45 ،47 کو فوری الیکشن کمیشن کی ایپ پر اپ لوڈ کرنے اور اس فارم کو محفوظ بنانے کا حکم دے۔
عدالت نے انتخابی نتائج کے فارم 45 اور 47 کو محفوظ بنانے کے لیے دائر درخواست پر عائد دفتری اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواست باضابطہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
یاد رہے کہ رجسٹرار آفس نے درخواست گزار کے متاثرہ فریق نہ ہونے کا اعتراض عائد کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News