Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت

Now Reading:

سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت

سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دے دی۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سیویلنز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ملزمان کی رہائی کیلئے تین مراحل سے گزرنا ہوگا، پہلا مرحلہ محفوظ شدہ فیصلہ سنایا جانا دوسرا اسکی توثیق ہوگی، تیسرا مرحلہ کم سزا والوں کو آرمی چیف کی جانب سے رعایت دینا ہوگا۔

اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی اجازت دینے کی استدعا کی جس پر جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ اگر اجازت دی بھی تو اپیلوں کے حتمی فیصلے سے مشروط ہوگی۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ جنہیں رہا کرنا ہے انکے نام بتا دیں، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک فوجی عدالتوں سے فیصلے نہیں آ جاتے نام نہیں بتا سکتا، جن کی سزا ایک سال ہے انہیں رعایت دیدی جائے گی۔

Advertisement

دوران سماعت اعتزاز احسن نے کہا کہ اٹارنی جنرل کی بات سن کر مایوسی ہوئی ہے۔

وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ اگر یہ ملزمان عام عدالتوں میں ہوتے تو اب تک باہر آچکے ہوتے، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ مقدمات انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں چلوانا چاہتے ہیں، انسداد دہشتگردی میں تو چودہ سال سے کم سزا ہے ہی نہیں۔

وکیل فیصل صدیقی نے دلائل دیے کہ اے ٹی اے عدالت ہوتی تو اب تک ملزمان کی ضمانتیں ہو چکی ہوتیں، ان مقدمات میں تو کوئی شواہد ہے ہی نہیں۔

جسٹس شاہد وحید نے استفسار کیا کہ ایف آئی آر میں کیا دفعات لگائ گئی ہیں، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ایف آئی آر میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور انسداد دہشتگردی کی دفعات لگائی گئیں ہیں۔

جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ پھر ہم ان ملزمان کو ضمانتیں کیوں نہ دے دیں، ہم ان ملزمان کی سزائیں کیوں نہ معطل کردیں، اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ سزا معطل کرنے کیلئے پہلے سزا سنانی ہوگی، ضمانت تب دی جاسکتی ہے جب عدالت کہے کہ قانون لاگو نہیں ہو سکتی۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دے دی اور کہا کہ صرف ان کیسز کے فیصلے سنائے جائیں جن میں نامزد افراد عید سے پہلے رہا ہوسکتے ہیں۔

Advertisement

عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی کہ کم سزا والوں کو قانونی رعایتیں دی جائیں گی، فیصلے سنانے کی اجازت اپیلوں پر حتمی فیصلے سے مشروط ہوگی۔

سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو عملدرآمد رپورٹ رجسٹرار کو جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت اپریل کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
190ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس میں گواہان کے بیانات قلمبند، سماعت ملتوی
کے ڈی اے کا پلاٹ کی الاٹمنٹ منسوخی کا حکم برقرار
دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا کیس؛ اعظم سواتی کی ضمانت کنفرم
’’ایڈوانس رقم واپس پکڑیں اوربھاگ جائیں‘‘
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی مدت میں تبدیلی کا عندیہ
بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے، یہ ایک طرح کا تشدد ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر