اسلام آباد: حقیقی آزادی مارچ پر درج مقدمات میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید و دیگر ملزمان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ ملک عمران نے بانی پی ٹی آئی اور دیگر کے خلاف آزادی مارچ دفعہ 144 کی خلاف ورزی سے متعلق بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بریت کی درخواست دائر کی جبکہ شریک ملزمان علی نواز اعوان اور صداقت عباسی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی وکلاء سردار مصروف ایڈوکیٹ، آمنہ علی، رضوان اختر اعوان اور مرزا عاصم ایڈوکیٹ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
سردار مسروف ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ سال فروری میں بریت کی درخواست دائر کی تھی، ہم اس کیس میں بریت کی درخواست پر آج دلائل دینا چاہتے ہیں۔
جج ملک عمران نے ریمارکس دیے کہ صداقت عباسی، علی نواز اعوان اور شیخ رشید کے چالان عدالت میں آگئے ہیں۔
سردار مسروف نے بتایا کہ یہ ایف آئی آر دفعہ 144 کے تحت درج کی گئی ہے، اس مقدمے میں کوئی شواہد موجود نہیں ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج وغیرہ کچھ بھی موجود نہیں ہے، متعلقہ بندے کی طرف سے مقدمہ درج کروایا ہی نہیں گیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ شیخ رشید سمیت دیگر ملزمان کی جانب سے بھی بریت کی درخواست آئی ہے، تمام درخواستیں اکھٹی سن کر فیصلہ کریں گے۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی و دیگر شریک ملزمان کی بریت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 6 جون تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ پرویز خٹک، اسد قیصر، اسد عمر،علی امین گنڈاپور بھی شریک ملزمان کی فہرست میں شامل ہیں جبکہ ملزمان کے خلاف آزادی مارچ سے متعلق تھانہ آئی نائن میں مقدمہ درج ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News