
الیکشن ٹریبونلز: لاہور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن جلد بامعنی مشاورت کریں، سپریم کورٹ
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کے لاہور ہائی کورٹ کے آرڈر پر حکمِ امتناع کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا دفتر آئینی ادارے ہیں، دونوں آئینی ادارے انتہائی احترام کے حقدار ہیں، دونوں آئینی ادارے دو بدو با معنی مشاورت کریں تو معاملہ حل ہو سکتا ہے۔
سپریم کورٹ کے تحریری حکم نامے کے مطابق اٹارنی جنرل نے بھی اتفاق کیا کہ با معنی مشاورت ہونی چاہیے، عدالت کو بتایا گیا ہہ جوڈیشیل کمیشن کے 2 جولائی کو اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو متفقہ طور پر نامزد کیا گیا۔
مزید پڑھیں؛ الیکشن ٹریبونلزکی تشکیل کا فیصلہ معطل کرنے کی الیکشن کمیشن کی استدعا مسترد
عدالت کیس کے میرٹس پر جائے بغیر اس کیس کو زیر التوا رکھ رہی ہے، یہ مناسب ہوگا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کے درمیان با معنی مشاورت ہو۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا 26 اپریل کا خط، نوٹیفکیشن اور لاہور ہائیکورٹ کا 29 مئی کا فیصلہ اور 12 جون کا نوٹیفکیشن آئیندہ تاریخ تک معطل کرتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے حلف اٹھانے کے بعد جتنا جلدی ممکن ہو سکے با معنی مشاورت کی جائے اور کیس با معنی مشاورت کے فوری بعد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News