
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے بانی نے ججز کے تبادلے اور سنیارٹی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی ہے۔
دائر درخواست میں بانی پی ٹی آئی نے عدالت عظمیٰ کا 3/2 کا فیصلہ کالعدم کرنے کی استدعا کی۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بعض ججز کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں منتقلی عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے، کیونکہ یہ اقدام اُن ججز کو پیچھے دھکیلنے کے مترادف ہے جو مبینہ طور پر ایگزیکٹو مداخلت کے خلاف آواز بلند کر رہے تھے۔
اپیل کے مطابق تین اعلیٰ عدالتوں کے ججز کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں منتقل کیا گیا تاکہ آزاد سوچ رکھنے والے ججز کو سائیڈ لائن کیا جا سکے، ان ججز نے عدالتی امور میں مبینہ مداخلت کے خلاف خط بھی لکھے تھے، مگر ان کے تحفظ کے بجائے ان کی سنیارٹی کو متاثر کیا گیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ججز کی منتقلی آرٹیکل 200 کے تحت صرف عارضی ہو سکتی ہے جبکہ اس کیس میں منتقلی کو مستقل حیثیت دی گئی، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ صدرِ مملکت کو ججز کی منتقلی یا سنیارٹی کے تعین کا کوئی اختیار حاصل نہیں، ججز کی تقرری کے آئینی طریقہ کار (آرٹیکل 175-A) کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ایکٹ 2010 کے مطابق ملک کے تمام صوبوں کی عدلیہ میں مساوی نمائندگی ضروری ہے لیکن حکومت نے اپنی مرضی کے ججز تعینات کر کے عدلیہ کی غیرجانبداری اور خودمختاری کو متاثر کیا ہے۔
آخر میں اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ آئینی حدود کے اندر رہتے ہوئے ججز کی آزادی، سینیارٹی اور عدلیہ کی خودمختاری کو یقینی بنائے اور انتظامیہ کی مداخلت سے تحفظ فراہم کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News