پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغانیوں کی تعداد 4 لاکھ 70 ہزار سے متجاوز
پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغانیوں کی تعداد 4 لاکھ 70 ہزار سے متجاوز کر گئی ہے۔
پاکستان کے مختلف شہروں میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ بدستور جاری ہے، تاہم 17 جنوری 2024 تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 470,396 تک پہنچ چکی ہے۔
17 جنوری 2024 کو جانے والے 851 افغان شہریوں میں 267 مرد، 168 خواتین اور 416 بچے شامل تھے۔
افغانستان روانگی کے لیے 74 گاڑیوں میں 104 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان ایک طویل عرصے سے افغان باشندوں کی میزبانی کر رہا ہے تاہم گزشتہ کچھ عرصے کے دوران پاکستان میں غیر قانونی طور پرمقیم افغان شہریوں کی بڑھتی مجرمانہ سرگرمیوں کی وجہ سے پاکستان کو ان کو واپس بھیجنا پڑا، پاکستان کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری ہے، خطے میں صرف پاکستان واحد ملک نہیں ہے جس نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے بھی غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو واپس بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے، رواں سال کے گزشتہ تین مہینوں میں ایران اور پاکستان نے تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد غیر دستاویزی افغان شہریوں کو طالبان کے زیر اقتدار افغانستان واپس بھجوایا۔
ریڈیو فری یورپ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے ملک میں لاکھوں افغان مہاجرین اور تارکین وطن پر ملک کے 31 صوبوں میں سے نصف سے زیادہ میں رہنے، سفر کرنے یا ملازمت کی تلاش پر پابندی لگا دی ہے۔
اکتوبر میں ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تہران تمام “غیر قانونی” تارکین وطن کو ملک بدر کر دے گا، جن میں سے زیادہ تر افغان شہری ہیں۔
آمو ٹی وی کے مطابق ایران روزانہ کی بنیاد پر 1500 سے 2000 ہزار غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو وطن واپس بھیج رہا ہے، تہران کا اندازہ ہے کہ اس وقت ملک میں 50 لاکھ سے زائد افغان باشندے مقیم ہیں، ایرانی حکام اب ان میں سے کم از کم نصف کو ملک بدر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے پاس ملک میں رہنے کے لیے دستاویزات نہیں ہیں۔
حکومت پاکستان نے اس حوالے سے بار بار واضح کیا ہے کہ کریک ڈاوٴن میں تقریباً 2.3 ملین قانونی دستاویزات رکھنے والے افغان شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا جارہا ہے، پاکستان میں غیر قانونی افغان شہریوں نے رواں سال ایک درجن سے زائد خودکش بم دھماکے کیے جو حکومت پاکستان کی پالیسی کے جائز ہونے کی واضح دلیل ہے، دنیا کے کسی بھی ملک کی طرح پاکستان کو اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک اور عوام کی حفاظت کیلئے ضروری اقدامات کرے، غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
