غیرقانونی افغانیوں کی واپسی جاری؛ مزید 944 افراد اپنے وطن چلے گئے
اسلام آباد: غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، اب تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 455,645 تک پہنچ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے ، حکومت پاکستان کے اعلان سے قبل بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی کثیر تعداد گرفتاری کے ڈر سے پاکستان سے واپس افغانستان جاتی رہی ہے۔
گزشتہ روز ایک ہزار 199 افغان شہریوں کی واپسی ہوئی، جن میں 389 مرد، 323 خواتین اور 487 بچے شامل تھے۔
افغانستان روانگی کے لئے 73 گاڑیوں میں 92 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی، 31 دسمبر 2023 تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 4 لاکھ 55 ہزار 645 تک پہنچ چکی ہے اور واپسی کا یہ سلسلہ جاری اور ساری ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان ایک طویل عرصے سے افغان باشندوں کی میزبانی کر رہا ہے تاہم گزشتہ کچھ عرصے کے دوران پاکستان میں غیر قانونی طور پرمقیم افغان شہریوں کی بڑھتی مجرمانہ سرگرمیوں کی وجہ سے پاکستان کو ان کو واپس بھیجنا پڑا، پاکستان کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری ہے، خطے میں صرف پاکستان واحد ملک نہیں ہے جس نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے بھی غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو واپس بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے، رواں سال کے گزشتہ تین مہینوں میں ایران اور پاکستان نے تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد غیر دستاویزی افغان شہریوں کو طالبان کے زیر اقتدار افغانستان واپس بھجوایا۔
طالبان کے پناہ گزینوں اور وطن واپسی کے وزیر عبدالرحمن راشد نے پیر کو مقامی طلوع نیوز چینل کو بتایا کہ ایران نے ستمبر کے آخری ہفتے سے “تقریباً 345,000” غیر قانونی افغان باشندوں کو ملک بدر کیا ہے۔
ریڈیو فری یورپ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے ملک میں لاکھوں افغان مہاجرین اور تارکین وطن پر ملک کے 31 صوبوں میں سے نصف سے زیادہ میں رہنے، سفر کرنے یا ملازمت کی تلاش پر پابندی لگا دی ہے۔
اکتوبر میں ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تہران تمام “غیر قانونی” تارکین وطن کو ملک بدر کر دے گا، جن میں سے زیادہ تر افغان شہری ہیں۔
آمو ٹی وی کے مطابق ایران روزانہ کی بنیاد پر 1500 سے 2000 ہزار غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو وطن واپس بھیج رہا ہے، تہران کا اندازہ ہے کہ اس وقت ملک میں 50 لاکھ سے زائد افغان باشندے مقیم ہیں، ایرانی حکام اب ان میں سے کم از کم نصف کو ملک بدر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے پاس ملک میں رہنے کے لیے دستاویزات نہیں ہیں۔
حکومت پاکستان نے اس حوالے سے بار بار واضح کیا ہے کہ کریک ڈاوٴن میں تقریباً 2.3 ملین قانونی دستاویزات رکھنے والے افغان شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا جارہا ہے، پاکستان میں غیر قانونی افغان شہریوں نے رواں سال ایک درجن سے زائد خودکش بم دھماکے کیے جو حکومت پاکستان کی پالیسی کے جائز ہونے کی واضح دلیل ہے، دنیا کے کسی بھی ملک کی طرح پاکستان کو اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک اور عوام کی حفاظت کیلئے ضروری اقدامات کرے، غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
