
اسلام آباد: پاکستان کے سمندری دفاع کے نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاک بحریہ کے جدید جنگی بحری جہاز “پی این ایس خیبر” کے سی ٹرائلز کا آغاز ہو گیا ہے۔
پاک بحریہ کا جنگی بحری جہاز پی این ایس خیبر ترکی کے استنبول نیول شپ یارڈ میں تیار کیا گیا ہے اور اسے رواں برس کے اختتام تک پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل کر دیا جائے گا۔
“پی این ایس خیبر” کا آؤٹ فٹنگ اور ہاربر ٹرائلز مکمل ہوچکے ہیں، اب یہ جہاز سمندری جانچ کے مراحل سے گزر رہا ہے، جس کے بعد اسے باقاعدہ طور پر پاک بحریہ کے حوالے کیا جائے گا۔
پی این ایس خیبر بابر کلاس کورویٹس سیریز کا حصہ ہے، جو پاکستان اور ترکی کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی کے معاہدے کے تحت تیار کیے جا رہے ہیں۔
بابر کلاس کا پہلا جہاز “پی این ایس بابر”، گزشتہ برس بحری بیڑے کا حصہ بنایا گیا تھا، اس سیریز کے دیگر دو جہاز، “پی این ایس طارق” اور “پی این ایس بدر” کراچی شپ یارڈ میں تیار کیے جا رہے ہیں۔
بابر کلاس کے یہ جدید کورویٹس کثیر المقاصد جنگی صلاحیتوں کے حامل ہیں، یہ جہاز بیک وقت سطح آب، زیر آب اور فضائی خطرات سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ 2888 ٹن وزنی اور 108 میٹر طویل ان جہازوں کی ٹاپ اسپیڈ 30 ناٹس، 15 دن کا اینڈیورنس اور 3500 ناٹیکل مائلز تک کی آپریشنل رینج ہے۔
پی این ایس خیبر جدید لانگ رینج ویپن سسٹم، تھری ڈی سرچ ریڈار، فائر کنٹرول ریڈار، ہل ماؤنٹڈ سونار سسٹم اور ورٹیکل لانچ سسٹم سے لیس ہے، جو فضائی خطرات سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اس کے علاوہ بابر کلاس کورویٹس کو خاص ڈیزائن اور مٹیریلز سے تیار کیا گیا ہے، جس کی بدولت یہ جہاز کیمیائی، حیاتیاتی، ریڈی ایشن اور حتیٰ کہ جوہری حملوں کو بھی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پیش رفت نہ صرف پاک بحریہ کی آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی بلکہ خطے میں پاکستان کی بحری طاقت کو مزید مستحکم بھی کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News