بجٹ کٹوتی کی وجہ سے جامعات بحران کاشکار ہوئیں،چیئر مین ایچ ای سی

چیئر مین ہائیر ایجوکیشن کمشن(ایچ ای سی ) کا کہناہے کہ حکومت کی جانب سے بجٹ میں کٹوتی کی وجہ سے جامعات میں بحران کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں چیئر مین ہائیر ایجوکیشن کمشن ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا ہے کہ کہ حکومت کی جانب سے بجٹ میں کٹوتی کی وجہ سے جامعات میں بحران کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ یہ صورتحال طلباء اور ملک کے لیے اچھی نہیں ہے۔
تعلیمی اعتبار سے مستقبل کی تبدیلیوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا پروگرام لارہے ہیں جس کا بنیادی مقصد طلباء کی کامیابی ہے۔ اس وقت ہم اپنی تعلیم میں پریکٹیکل کام پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔ اس ہی سوچ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ریسرچ کے حوالے سے بھی نئے پروگرام لارہے ہیں۔ ریسرچ کا سے ملک کے مسائل حل ہونے چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بی ایس پروگرام کی نئے سرے سے تشکیل کررہے ہیں۔ ڈگری کا مقصد ہے کے کہ طلباء کو اس معاملے میں بنیادی تمام معلومات ہوں۔
انہوں نےمزید کہا کہ نیشنل اکیڈمی آف ہائیر ایجوکیشن بنائی گئی ہے جو پروفیسرز کی ٹریننگ کے لیے ہے۔یہاں پر نئے آنے والے پروفیسرز کی بھی ٹریننگ کی جائے گی۔ نیشنل چیلنج فنڈ کے نام سے ایک فنڈ بھی شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عبوری گائیڈ لائینز دے دی ہیں۔ اب تفصیلی گائیڈ لائینز پر کام کررہے ہیں ۔ہم چاہتے ہیں کہ طلباء پر ایسے محنت کی جائے کہ وہ کامیاب ہوں ۔اس حوالے سے حکومت اور کاروباری طبقے کو بھی تحفظات تھے ۔اس کی مثال سی ایس ایس میں کامیابی کی شرح ہے۔ سی ایس ایس میں کامیابی کی شرح نہایت کم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان پروگرام کے ساتھ اشتراک کرنے جارہے ہیں۔ ڈگری کی تکمیل کے بعد انٹرنشپ اور پریکٹیکل کام پر توجہ دے رہے ہیں ۔انوویشن کا کام پہلے ہی چل رہا تھا۔ کامیاب نوجوان پروگرام نے اس مقصد کے لیے مالی معاملات حل کردیے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یونیورسٹی سپورٹس پروگرام بھی شروع کرنے جارہے ہیں جو کھیلوں کے میدان میں آگے جانا چاہیں ان کو موقع دیا جائے گا اس حوالے سے صوبوں سے بھی مشاورت کررہے ہیں۔
مختلف جامعات میں پیش آنے والے حالیہ ناخوشگوار واقعات پر بات کرتے ہوئے چیئر مین ایچ ای سی نے کہا کہ یچ ای سی میں گزشتہ دنوں وائس چانسلرز کمیٹی میٹنگ ہوئی ۔اردو یونیورسٹی میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا اردو یونیورسٹی میں وائس چانسلر پر حملہ کیا گیا جس سے انہیں تکلیف پہنچی۔ ایسا واقعہ آج کل کے معاشرے میں نہیں ہونا چاہیے ۔حکومت سے درخواست کی ہے کہ یونیورسٹیوں کو اس حوالے سے مکمل سپورٹ دی جائے۔ اس تجویز پر تمام وائس چانسلرز نے اتفاق کیا۔ یونیورسٹی کا بنیادی مقصد طلباء کے لیے بہتر ماحول فراہم کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں واقعہ ہوا، کامسیٹس یونیورسٹی میں، شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی اور بحریہ یونیورسٹی میں واقعات ہوئے ۔ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ ایسے واقعات نہ ہوں ۔ہم نے اپنی متعدد پالیسیوں پر نظر ثانی کا آغاز کردیا ہے۔ ہراسگی سے متعلق ایک پالیسی تشکیل دی گئی تھی لیکن اس کے عمل درآمد میں مسائل ہیں ۔تمام مسائل کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ان کا مزیدکہناتھا کہ بحریہ یونیورسٹی حادثے کے بعد تمام جامعات کو حفاظتی گائیڈ لائینز دی گئی ہیں۔ تمام جامعات سے رپورٹس بھی طلب کر لی ہیں طلباء کی جسمانی اور ذہنی صحت پر مزید توجہ دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News