
سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے تعلیمی ادارروں کے لئے ہیلتھ ایڈوائزری جاری کردی گئی ہے۔
جاری کردہ ہیلتھ ایڈوائزری کے مطابق پندرہ سے بیس دن قبل بیرون ممالک سے آنے والے بچوں کا اسکول آنا ممنوع ہے اور طلبہ کے عزیز و اقارب بھی اگر بیرون ملک سے پندرہ دن قبل آئے ہیں تو ان طلبہ کا بھی اسکول آنا منع ہے۔
کسی بھی طالبعلم یا اسٹاف کے عملے جس میں وائرل کی علامات ہیں تو ان کا اسکول میں داخلہ بھی منع ہے۔
ہیلتھ ایڈوائزری کے مطابق سانس کے امراض میں مبتلا افراد بھی اسکول میں داخلہ منع ہوگا جبکہ تمام طلبہ کا ہجوم والی جگہوں پر جانا ممنوع ہوگا۔
کورونا وائرس کے خلاف جنگ، چین کا کردار متاثر کن قرار
جاری کردہ احکامات کے مطابق تمام طلبہ اسکول میں ایک دوسرے سے ڈیسک پر 3 فٹ کے فاصلے سے بیٹھیں گے جبکہ تمام طلبہ صابن یا سینیٹائزر اور پانی کا استعمال کرنا لازمی ہوگا۔
کھانسی اور چھینک کے درمیان تمام طلبہ منہ ضرور ڈھانپیں گے بجکہ تمام تعلیمی اداروں میں ہیلتھ ڈیسک کا قیام بھی بےحد ضروری ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل صوبائی وزیرسعید غنی نے واضح کیا ہے کہ سندھ بھر میں اسکول پیر کے روز 16 مارچ سے کھل جائیں گے تاہم کسی ہنگامی صورتحال کی بنا پر یہ فیصلہ تبدیل بھی کیا جاسکتا ہے۔
کورونا وائرس پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی بنائی گئی ٹاسک فورس کے اجلاس کے بعد صوبائی وزراء نے میڈیا کو بریفنگ دی گئی۔
سعید غنی نے کہا کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سندھ حکومت نے سب سے بہتر کام کیاہے، جبکہ اب تک تمام 14 کیسز انہی لوگوں کے ہیں جو بیرون ملک سے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیرنگ کمیٹی کے ارکان کی اکثریت نے اسکول کھولنے کی حمایت کی ہے، تاہم آج کے اجلاس میں اسکولوں کی چھٹیوں میں تو سیع کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News