سندھ حکومت کی جانب سے اسکول فیس میں 20فیصد رعایت کا نیا نوٹیفکیشن بھی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنچ کردیا ، عدالت نے نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے ڈی جی اسکولز ایجوکیشن اور سندھ حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
اسکول مالکان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سندھ حکومت نے 27اپریل کو کابینہ اجلاس میں اسکولوں کی فیس میں 20فیصد رعایت کا فیصلہ کیا اور 28 اپریل نیا نوٹیفکیشن نکالا جبکہ سندھ حکومت نے اسکول فیس میں کمی اختیار ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکول ایجوکیشن کو دیا پرانے اور نئے نوٹیفکیشن کے اجراکے دوران اسکول مالکان سے مشاورت نہیں کی۔
قانون کے مطابق سندھ حکومت اسکول انتظامیہ کو فیس میں کمی پر مجبور نہیں کرسکتی اور نہ رولز میں ترامیم کا اختیار ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ درخوادست گزار کے وکیل کے دلائل کے روشنی میں ترمیمی ایکٹ پر اٹھائے گئے سوالات غور طلب ہیں۔
عدالت نے اسکول فیس میں ترمیمی آرڈیننس اور فیسوں کا رعایت کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے سندھ حکومت پرائیورٹ اسکول ایسوسی ایشن ودیگر سے 14مئی کو جواب طلب کرلیا ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نے 16 اپریل کو بھی اسکول فیس رعایت کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا جس بعد سندھ حکومت نے کابینہ سے منظوری کے لیے 27 اپریل کو اجلاس طلب کیا تھا۔
نجی اسکول اپریل, مئی کی فیسوں میں 20 فیصد رعایت دینے کے پابند
واضح رہے کہ سندھ بھر کے نجی اسکولوں کی فیسوں میں رعایت کا معاملے پر محکمہ تعلیم نے اسپیشل آرڈر جاری کر دیئے تھے۔
ڈائریکٹریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ نے کہا تھا کہ تمام نجی اسکول تدریسی و غیر تدریسی عملے کو مکمل تنخواہ کی ادائیگی کریں اور جو اسکول والدین سے فیس لے چکے ہیں وہ ریفنڈ کریں یا آئندہ ماہ کی فیس میں ایڈجسٹ کریں۔
ڈائریکٹریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھنے یہ بھی کہا تھا کہ 31 مئی تک ماہ گرما کی تعطیلات سندھ بھر کے اسکولوں میں ہوگی جس کے باعث تمام نجی اسکولوں میں تدریسی عمل 31 مئی تک معطل رہے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
