
لاہو ر کی سیشن عدالت میں گلو کارعلی ظفر کے میشا شفیع کیخلاف ہتک عزت دعوی کی دوبارہ سماعت ہو ئی۔
تفصیلات کے مطا بق ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے فریقین کے وکلاء کی رضا مندی سے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی اورعلی ظفر کو بیان پر جرح کیلئے 20 ستمبر کو ساڑھے 9 بجے طلب کر لیا ہے۔
سماعت کے دوران علی ظفر کا کہنا تھا کہ یہ غلط ہے کہ میں میشا کے جامنگ سیشن کے بعد والا میسج جان بوجھ کر اپنے لئے تصور کر رہا ہوں، میشا نے کہا تھا کہ علی کیساتھ بہت اچھا وقت گزرا تھا۔
وکیل میشا شفیع نے علی ظفر سے استفسار کیا کہ سوشل میڈیا پر جاری کرنے سے پہلے نعمان رئیس کے ذریعے جب آپکو میشا کے الزامات کا پتہ چلا تو آپ نے کسی وکیل سے رجوع کیا؟
علی ظفر نے جواب دیا کہ میں نے اپنے سسر سمیت کسی بھی وکیل سے رابطہ نہیں کیا تھا۔
عدالت کیس کی کارروائی 40 منٹ تک کیلئے ملتوی کر دی گئی،پھر کیس کی دوبارہ سماعت 1 بج کر 40 منٹ ہر شروع ہو گی۔
علی ظفر نے مزید کہا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ میشا اخلاقیات سے گری ہوئی خاتون ہے، میرے خیال میں میرے ساتھ میشا شفیع کو کمر پر ہاتھ رکھ کر تصویر بنوانے میں کوئی دقت نہیں، فلم انڈسٹری میں ہم اپنے ساتھیوں کو جیسے سامنے والے کو مناسب لگے ویسے ملتے ہیں۔
وکیل میشا شفیع نے استفسار کیا کہ کیا جامنگ روم میں مکمل اندھیرا تھا؟ علی ظفر نے کہا کہ نہیں مکمل اندھیرے میں تو کچھ دکھائی ہی نہیں دیتا، جامنگ روم میں تھوڑی روشنی تھی، جامنگ سیشن کے دوران ڈرمر دیوار کے ساتھ بیٹھا اور اس کا منہ میری طرف تھا۔
کمرہ عدالت میں علی ظفر کو جامنگ سیشن کی ویڈیو بھی دکھائی گئی۔
واضح رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع اورعلی ظفر کے درمیان عدالتی جنگ شدت اختیار کرگئی اورگزشتہ دن گلوکارہ نے بھی ادکار پر 200 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا ہے۔
لاہور کی مقامی عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران میشا شفیع نے مؤقف اختیار کیا کہ علی ظفر نے میڈیا پر میرے خلاف مختلف جھوٹے الزامات عائد کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے میرے اوپر کینڈین شہریت حاصل کرنے کے لیے جھوٹا الزام عائد کیا اور میڈیا پر بیان دیا کہ میں ایک شریف شہری ہوں اور میشا شفیع جھوٹی خاتون ہے۔
گلوکارہ کے مطابق علی ظفر نے الزام عائد کیا کہ میں قانون اور عدالت کا احترام کرتا ہوں میشا شفیع قانون اور عدالت کو نہیں مان رہی اور پیسوں کے لالچ میں آکر جنسی ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام عائد کیا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ علی ظفر کے جھوٹے الزامات سے میری شہرت کو نقصان پہچا ہے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ علی ظفر کو 200 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News