
لالی ووڈ کےچاکلیٹی ہیرووحید مراد کو کو مداحوں سےبچھڑے36 سال کاعرصہ ہوگیا،مداح آج بھی انہیں فنی صلاحیتوں کی وجہ سےنہیں بھولے۔
وحید مراد 2 اکتوبر 1938 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔وہ ایک اداکار، فلم ساز اور بہترین اسکرپٹ رائٹر بھی تھے، وہ اپنے دلکش تاثرات ، پُرکشش شخصیت، نرم آواز اور اداکاری کی وجہ سے غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل تھے جب کہ جنوبی ایشیاء میں بھی انہیں ایک مشہور اور با اثر اداکار سمجھا جاتا ہے۔
اداکاروحید مراد نے جامعہ کراچی سے انگریزی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی جب کہ انہوں نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1959 میں فلم ‘ساتھی’ سے کیا جس میں انہوں نے مختصر کردار ادا کیا۔
پاکستانی چاکلیٹی ہیرو نےباقاعدہ فلمی سفر کی شروعات 1962 میں فلم ‘اولاد’ سے کی جس میں انہوں نے بطور معاون اداکار کام کیا۔
انہوں نے 1964 میں فلم ‘ہیرا اور پتھر’ جیسی مشہورفلموں کی پروڈکشن کی جس میں انہوں نے پہلی بار مرکزی کردار نبھایا اور اپنے نہایت منفرد، شرارتی اور رومانوی انداز سے تمام مداحوں کے دلوں میں بس گئے۔
وہ ایک دور میں ہدایت کار پرویز ملک کی ٹیم میں رہے جس میں گیت نگار مسرور انور، موسیقار سہیل رعنا اور گلوکار احمد رشدی بھی شامل تھے اس ٹیم نے کامیاب فلموں کے ریکارڈ قائم کیے۔ فلمی ناقدین کہتے ہیں کہ وحید مراد ایک فرد نہیں بلکہ ایک دور تھے۔
وحیدمرادنےاپنے 30 سالہ فلمی کیریئرمیں پاکستان کو کئی مشہور فلمیں دیں جن میں ‘ارمان’، ‘دیور بھابھی’، ‘درپن’، ‘دوراہا’، ‘جہاں تم وہاں ہم’، ‘انجمن ‘اور ‘اولاد’ جیسی متعدد فلمیں شامل ہیں۔
انہوں نے متعدد ایوارڈز بھی اپنے نام کیے جب کہ مشہور نگار ایوارڈز میں انہیں بہترین فلم ساز اور بہترین اداکار قرار دیا گیا تھا۔
وحید مراد نے نامور اداکاروں کے ساتھ کام کیا جن میں خوبرو اداکارہ زیبا بختیار، شبنم اور اداکار ندیم اور دلیپ کمار شامل ہیں۔
ان پر فلمائے گئے گانے بھی کافی مشہور ہوئے جن میں ‘کوکو کورینا’، ‘اکیلے نہ جانا’، ‘مجھے تم نظر سے گرا تو رہے ہو’، ‘اے ابرے کرم آج اتنا برس’ آج تک لوگوں کے لبوں پر ہیں۔
انہوں نے اپنی وجیہہ شخصیت اور مخصوص ہیئر اسٹائل سے ہر کسی کو اپنا گرویدہ بنا لیا تھا۔
وحید مراد کو نومبر 2010 میں حکومت پاکستان کیجانب سے ’ستارہ امتیاز‘ سے نوازاگیا۔
چاکلیٹی ہیرو وحید مراد 23 نومبر 1983 کواس جہان فانی سےرخصت ہوئے،ان کی وفات کو آج 36 برس بیت گئے لیکن اس کے باوجود وہ آج بھی لوگوں کے دلوں میں بستے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News