
بالی ووڈ اداکارہ ٹوئنکل کھنہ بھارت میں جامعہ ملیہ میں طلبہ پر ہونے والےپولیس تشدد پربول پڑیں۔
تفصیلات کےمطابق بالی ووڈ اداکاراورٹوئنکل کھنہ کےشوہراکشےکمارکوجامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ پروحشیانہ تشدد کی ویڈیو کولائک کرنے پردوغلا قراردینے کے بعد اداکارہ نےجامعہ ملیہ کے طلبہ پرظلم وتشدد کیخلاف آواز اٹھادی۔
اپنےانسٹاگرام اکاونٹ پراداکارہ نےایک پوسٹ شئیر کرتےہوئے کہا کہ ’رنگ ونسل اور مذہب کی بنیاد پرامتیازی سلوک انسانیت اور اخلاقیات کی خلاف ورزی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’تشددکےاستعمال سےاپنےطلباءکی آوازوں کو بند کرناظلم ہے،ہم تاریک سرنگ میں گھس چکے ہیں‘۔
ٹوئنکل کھنہ کامزیدکہناتھاکہ ’میں ایک سیکولر، جمہوری بھارت کے ساتھ کھڑی ہوں جہاں اختلاف رائےرکھنا ہماراآئینی حق ہے‘۔
واضح رہے کہ دو روز قبل بھارتی اداکاراکشے کوجامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ پروحشیانہ تشدد کی ویڈیو کو لائک کرنے پرسوشل میڈیا پر صارفین نے شدید غصےکا اظہارکرتےہوئے انہیں دوغلا قراردیا۔
خیال رہے کہ بھارت میں مسلم مخالف متنازع قانون کے خلاف مظاہروں کاسلسلہ جاری ہے جس میں اب تک درجنوں شہری زخمی جبکہ 6 افرادجاں بحق ہوچکے ہیں۔
اتوار کے روزنئی دلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھارتی پولیس نےگھس کر نہتے طلبہ پر وحشیانہ تشدد کرکے درندگی کی ایک نئی مثال قائم کی۔
اس موقع پر پُرتشدد ویڈیو پرجہاں دنیا بھر سے مذمت کرتے ہوئے افسوس کااظہارکیاگیا وہیں بھارتی اداکار اکشے کمار نے ویڈیو کولائیک کردیا جس کے بعد وہ سوشل میڈیاصارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنے تاہم ٹویٹرپرشدید تنقید نے اداکار کومجبور کر دیا کہ وہ اسے واپس ’اَن لائک‘ کر دیں۔
پرتشدد ویڈیوکو لائیک کرنے کےحوالے سے اکشے کمار نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر وضاحتی بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ پروحشیانہ تشدد کرنے کی ویڈیوکو’لائیک‘ غلطی سے کیا تھا‘۔
Regarding the ‘like’ on the tweet of Jamia Milia students, it was by mistake. I was scrolling and accidentally it must have been pressed and when I realised I immediately unliked it as In no way do I support such acts.
— Akshay Kumar (@akshaykumar) December 16, 2019
انہوں نےصفائی دیتے ہوئےمزید لکھا کہ دراصل دوسری ٹوئٹس کودیکھتے ہوئےمجھ سے لائیک ہوگیا تھا تاہم تھوڑی ہی دیر بعد جب مجھے احساس ہوا توفوراً ہی اسے ’اَن لائک‘ کردیا تھا کیونکہ میں اس طرح کسی بھی تشددکے خلاف ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News