
گلوکار و موسیقار عدنان سمیع خان نے ہندوستان کے اعلیٰ ترین ایوارڈ پدما شری کے لیے اپنے والد کے فوجی کردار سے لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی شہریت چھوڑ کر بھارتی قومیت اختیار کرنے والے گلوکار و موسیقارعدنان سمیع خان نے اپنے والد اور پاکستان ایئرفورس کے سابق پائلٹ ارشد سمیع کے کردار اور خدمات سے لاتعلقی کا اظہار بھارت میں خود پر کی جانے والی تنقید کے بعد کیا ۔
ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت نے حال ہی میں 26 جنوری کویوم جمہوریہ کے موقع پر اعلیٰ ترین ایوارڈ ’پدما شری‘ سے 118 ملکی و غیر ملکی شخصیات کو نوازا ، جن افراد کودیا گیا ان میں عدنان سمیع خان بھی شامل تھے۔
عدنان سمیع کی تعریف کر نا اُشنا شاہ کو مہنگا پڑ گیا
بھارتی حکومت کی جانب سے عدنان سمیع کو ایوارڈ دینے کے اعلان کے بعد ہی ان پر تنقید کی جانے لگی اور کئی لوگوں نے کہا کہ انہیں مودی سرکار کی چمچا گیری کرنے پر ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ کانگریس کے ترجمان ویرشیر گل نے عدنان سمیع کو پدما شری ایوارڈ دینے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ موسیقار کو چمچا گیری کرنے پر ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔
مودی حکومت کی چمچاگیری کی جادوگری کا کارنامہ
Advertisementمودی حکومت کی چمچاگیری کی جادوگری کا کارنامہ
Gepostet von Updates am Mittwoch, 29. Januar 2020
اس کے ساتھ ساتھ پدما شری ایوارڈ کے لیے ہونے والی تنقید کے بعد عدنان سمیع نے برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ سے بات کرتے ہوئے اپنے بہادر والد کے کردار سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔
عدنا ن سمیع نے اپنے والد کی تعریف کر تے ہوئے کہا کہ ان کے والد 1965 میں پاکستانی فوج کی جانب سے بھارت کے خلاف جنگ لڑ چکے ہیں اور انہوں نے اپنا فرض ادا کیا، ان کے والد سچے فوجی تھے اور اپنے ملک کی حفاظت کرنا ان کا فرض تھا۔
دوسری جانب انہوں نے مو دی کی چمچا گیری کر تے ہو ئے یہ بھی واضح کر دیا کہ ان کا اپنے والد کے کردار سے کوئی تعلق نہیں اور انہیں ان کے والد کے کام کی وجہ سے ایوارڈ سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News