
بالی ووڈ کی سابق اداکارہ ٹوئنکل کھنّہ کا کہنا ہے کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جہاں طلباء سے زیادہ گائے کو تحفظ دیا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نا مور بھارتی اداکارہ اوربالی ووڈ کے سپر اسٹار اکشے کمار کی اہلیہ ٹوئنکل کھنّہ نے بھارت کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں طلباء پر تشدد کے واقعے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بھارتی اخبار کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہےجہاں طلباء سے زیادہ گائے کو تحفظ دیاجاتا ہے۔
India,where cows seem to receive more protection than students, is also a country that now refuses to be cowed down. You can’t oppress people with violence-there will be more protests,more strikes,more people on the street. This headline says it all. pic.twitter.com/yIiTYUjxKR
— Twinkle Khanna (@mrsfunnybones) January 6, 2020
ٹوئنکل کھنّہ نے اپنی ٹو ئیٹ میں لکھا کہ بھارت اب ایک ایسا ملک بن گیا ہے جہاں گائے کے ذبح کرنے پر تو پابندی ہے لیکن طلباء پر تشدد کرنے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔
جامعہ ملیہ میں طلبہ پرتشدد، ٹوئنکل کھنہ بول پڑیں
بالی ووڈ اداکارہ نے لکھا کہ آپ طلباء پر ایسے ظُلم اور تشدد نہیں کرسکتے ، اِس سے سڑکوں پر احتجاج ہوگا، ہڑتالیں ہوں گی اور لوگ زیادہ سے زیادہ باہر نکل آئیں گے۔
سپراسٹار اکشے کمار کی اہلیہ نے اپنے ٹوئٹ میں شیئر کردہ اخبار کی سُرخی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اِس اخبار کی سُرخی سے واضح ہورہا ہے کہ اب بھارت میں طلباء کو تحفظ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دن نئی دلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں آرایس ایس کے انتہا پسندوں نے حملہ کر دیا اور مسلمانوں کو چن چن کر تشدد کا نشانہ بنایا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں آر ایس ایس کے ماسک پہنے ہوئے 50 سے 60 غنڈوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں اساتذہ سمیت 24 افراد زخمی ہوئے۔
حملے کے دوران طالبات پر بھی تشدد کیا گیا جبکہ طُلبہ یونین کی صدر کو مار مار کر لہو لہان کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس واقعے پر بھارت بھر میں طلبہ سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں،ممبئی،کولکتا ،پونے ،حیدر آباد سمیت کئی شہروں میں احتجاج کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس کے کرکٹ بیٹ سے لیس انتہا پسند وں نے ہاسٹل میں داخل ہو کر کمروں میں توڑ پھوڑ بھی کی، کچھ طالب علم جان بچانے کے لیے اپنے کمروں کی ایک منزلہ بالکنی سے نیچے کود گئے اور زخمی ہوگئے۔
قابل ذکر با ت یہ بھی ہے کہ اس پر تشدد کا رروائی کے دوران دلی پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، جس کے بعد جے این یو کےطُلبہ رات گئے پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع ہوگئے اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News