
امریکی شہرلاس اینجلس میں منعقدہونےوالےفلمی دنیاکےسب سےبڑے ایوارڈ 92 ویں آسکر ایوارڈمیں بہترین فلم کاایوارڈ ’’دی ’’پیراسائیٹ‘‘جبکہ بہترین ادکارکاایوارڈجیکن فینکس نےاپنے نام کیا ۔
آسکر ایوارڈز کوفلمی دنیا کا سب سےبڑااعزازسمجھاجاتاہےتاہم 9 دہائیوں کےدوران بننےریکارڈزایسے ہیں جو لوگوں کو حیران کردیتےہیں۔
ان میں سب سےکم عمر فاتح،سب سےزیادہ عمروالےاداکارکاایوارڈ،ایک سےزائدبار ایوارڈاپنےنام کرنا وغیرہ شامل ہیں ۔
سب سے پہلےبات کرتے ہیں سب سے زیادہ عمرمیںایوارڈجتنےکا عزاز حاصل کرنے والےاداکارکا۔
اداکارکرسٹوفرپالمرکو 82 سال کی عمرمیں فلم ‘ Beginners ‘ کے لیے آسکر ایوارڈ دیا گیاتھا اوروہ سب سےزیادہ عمرمیں اعزاز جیتنے کا ریکارڈ رکھتے ہیں جبکہ انہیں 88 سال کی عمر میں آل دی منی ان دی ورلڈکےلیےبھی نامزدکیاگیاتھا۔
کم عمرایوارڈحاصل کرنےوالےاداکار
1979 میں 8 سالہ جسٹن ہنری کو فلم کریمر ورسزکریمر کے لیے نامزد کیا گیا تھا اور وہ کسی آسکر کے لیے نامزد ہونے والے سب سے کم عمر اداکار ثابت ہوئے۔
1974 میں 10 سالہ ٹاٹوم اونیل نے فلم پیپرمون کے لیے بہترین سپورٹنگ اداکارہ کا ایوارڈ اپنے نام کرکے یہ ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔
سب سےزیادہ ایوارڈحاصل کرنےوالی فلمیں
3 فلموں کوسب سے زیادہ ایوارڈزجیتنےکااعزازحاصل ہے، 1959 میں بن حر، 1997 میں ٹائٹینک اور 2003 میں دی لارڈ آف دی رنگز: ریٹرن آف دی کنگ، ان تینوں نے 11، گیارہ ایوارڈز اپنے نام کیے تھے۔
زیادہ نامزدگیاں حاصل کرنےوالی فلمیں
تین فلموں کویہ اعزازحاصل ہےجن کو 14 شعبوں کے نامزد کیا گیا، ان میں 1950 کی آل اباﺅٹ ایو، 1997 کی ٹائٹینک اور 2016 کی لالا لینڈ شامل ہیں۔
طویل دورانیےکی فلم
آسکرکی تاریخ میں دورانیےکےلحاظ سےسب سےطویل فلم، 1939 کی ’’گون ود دی ونڈ ‘‘نے جیتا، جس کا دورانیہ 3 گھنٹے اور 58 منٹ ہے۔
سب سےزیادہ نامزدگیاں حاصل کرنےوالی اداکارہ
میرل اسٹریپ کو اس ایوارڈ کی تاریخ میں 21 بار نامزد کیا گیا اور 3 بار وہ اسے اپنے نام کرنے میں کامیاب رہیں۔
سب سےزیادہ آسکرایوارڈ جیتنےوالی شخصیت
سب سے زیادہ بار والٹ ڈزنی کو 59 بار نامزد کیا گیا اور 22 بار وہ ایوارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے، بلکہ ایک بار تو وہ ایک ہی تقریب میں 4 ایوارڈز بھی جیتنے میں کامیاب رہے۔
پہلی خاتون ڈائریکٹرکاایوارڈ
2009 میں فلم دی ہرٹ لاکر کے لیے کیتھرین بیگلو نے بہترین ڈائریکٹر کا ایوارڈ اپنے نام کیا اور وہ ایسا کرنے والی پہلی خاتون ڈائریکٹر تھیں۔
بالغوں کی واحدفلم آسکرایوارڈجیتی
رٹیڈ ایکس کیٹیگری میں شامل 1969 کی مڈنائٹ کاﺅ بوائے واحد فلم ہے جو صرف بالغوں کے لیے تیار ہوئی اور بہترین فلم کا آسکر ایوارڈ جیتنے میں کامیاب رہی۔
آسکر ایوارڈجیتنےوالےسیکوئلز
ایسے صرف 2 سیکوئلز ہیں جنہوں نے بہترین فلم کا آسکر ایوارڈ اپنے نام کیا، پہلی 1974 کی گاڈ فادر پارٹ 2 اور 2003 کی دی لارڈ آف دی رنگز: دی ریٹرن آف دی کنگ۔
آسکر ایوارڈجیتنےوالی اداکارہ کےکردارپرمبنی فلم پرایوارڈجیتنےوالی اداکارہ
2004 میں دی ایویٹر میں کیتھرین ہپ برن کا کردار ادا کرکے کیٹ بلانچیٹ نے آسکر ایوارڈ اپنے نام کیا اور وہ ایسی پہلی شخصیت بن گئیں جنہوں نے آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ کا کردار ادا کرکے یہ اعزاز اپنے نام کیا۔
سب سےزیادہ آسکر ایوارڈجیتنےوالی اداکارہ
کیتھرین ہپ برن کواداکاری میں سب سےزیادہ آسکر ایوارڈزجیتنےکااعزازحاصل ہے، انہوں نے 4 بار یہ ایوارڈ اپنے نام کیا۔
انتقال کےبعدآسکر ایوارڈ
صرف 2 افراد کو موت کے بعد آسکر ایوارڈ ملا، ہتھ لیجر کو فلم دی ڈارک نائٹ کے لیے جبکہ پیٹر فنچ کو فلم نیٹ ورک کے لیے۔
ایک ہی کردارپرآسکر ایوارڈجیتنےوالے مختلف ادکار
مارلن برانڈو اور رابرٹ ڈی نیرونے ایک ہی کردار ادا کرکے آسکر ایوارڈز اپنے نام کیے اور وہ کردار فلم گاڈ فادر اور گاڈ فادر 2 میں ویٹو کارلیونی کا تھا، اگر اس سال فلم جوکر کے لیے جواکوائین فیونکس بہترین اداکار کا ایوارڈ جیتنے ہیں، تو آسکر کی تاریخ میں دوسری بار ہوگا جب ایک کردار کو ادا کرنے والے 2 مختلف فنکاروں کو یہ اعزاز حاصل ہوا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News