معروف ڈرامہ اور ناول نگار حسینہ معین کو دنیا سے رخصت ہوئے تین برس بیت گئے۔
حسینہ معین 20 نومبر 1941 کو اترپردیش کے شہر کان پور میں پیدا ہوئیں، ابتدائی تعلیم گھر میں حاصل کی اور تقسیم ہند کے بعد ان کا گھرانہ راولپنڈی میں آباد ہوا اور پھر لاہور منتقل ہوگئے۔
حسینہ معین 50 کی دہائی میں کراچی آئیں اور جامعہ کراچی سے 1963 میں تاریخ میں ماسٹرز کیا، اس کے بعد انہوں نے اپنی خداداد صلاحیت کی بنا پر بطور ادیب لکھنا شروع کیا۔
حسینہ معین کے ٹیلی وژن کیریئر کا آغاز 1969 میں ہوا جب عید کا جوڑا کے نام سے تحریر کردہ ان کا ڈرامہ بے حد پسند کیا گیا۔
ان کے مشہور ڈراموں میں پرچھائیاں، دھوپ کنارے، انکل عرفی، تنہائیاں، پل دو پل، دھند، بندش، تیرے آجانے سے، شہ زوری، کرن کہانی، زیر زبر پیش، ان کہی، گڑیا، آہٹ، پڑوسی، کسک، نیا رشتہ، جانے انجانے، آنسو، شاید کہ بہار آجائے، آئینہ، چھوٹی سی کہانی، میری بہن مایا کے علاوہ دیگر مشہور ڈرامے شامل ہیں۔
حسینہ معین نے فلم کہیں پیار نہ ہوجائے کی کہانی کے علاوہ کئی فلموں کے مکالمے بھی تحریر کئے جن میں نزدیکیاں اور یہاں سے وہاں تک شامل ہیں۔
حسینہ معین نے راج کمار کی فرمائش پر بھارتی فلم حنا کے مکالمے بھی لکھے جو 1991 میں نمائش پذیر ہوئی۔ 14
اگست 1987 کو حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا۔
حسینہ معین 26 مارچ 2021ء کو 79 سال کی عمر میں کراچی میں حرکت قلب بند ہونے سے وفات پاگئیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News