شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے چار شادیوں کے بعد بھی باہر منہ مارنے کی عادت پر مردوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے ایک حالیہ پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ باہر منہ مارنے کی عادت چار شادیاں کرنے کے بعد بھی ختم نہیں ہوتی، کیونکہ شادی اس نیت سے نہیں کی جاتی کہ گناہ سے بچنے کا آسان راستہ مل جائے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ اگر کسی شخص کی نیت صرف یہ ہو کہ باہر منہ مارنے سے بہتر ہے شادی کرلوں، تو وہ غلط سوچ کے ساتھ رشتہ قائم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شادی ایک مقدس اور عمر بھر کا بندھن ہے، لیکن اگر کسی کی نیت غلط ہو تو چاہے وہ ایک مہینے، چھ مہینے یا ایک سال بعد، پھر بھی وہی کرے گا کیونکہ بیوی ایک سال بعد ’نئی‘ نہیں رہے گی۔
حمزہ علی عباسی نے واضح کیا کہ اسلام میں باہر منہ مارنا کبیرہ گناہ ہے اور اس کی کوئی گنجائش نہیں، یہ سوچنا کہ گناہ سے بچنے کے لیے شادی کرلوں، درست نہیں۔ اگر کسی شخص کی پوری زندگی بھی شادی نہ ہو تب بھی اسے ایسے گناہوں سے باز رہنے کا حکم ہے۔
اداکار نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مرد کو چار شادیوں کی اجازت ضرور دی ہے، مگر صرف خاص حالات میں اور قرآن میں صاف کہا گیا ہے کہ اگر انصاف نہ کر سکو تو ایک ہی شادی کرو۔
حمزہ علی عباسی نے زور دیا کہ غیر ازدواجی تعلقات کو شادی کے ساتھ جوڑنا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے اور ہر مسلمان کو ہر حال میں اس گناہ سے بچنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
