
وسطی افریقی ملک کانگو میں ایبولا وائرس کی وبا کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 2000 سے تجاوز کر گئی ہے ۔
جمعے کوشا ئع کئے جانے والے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق کانگو میں ایبولا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 2000 سے بھی تجاوز کرگئی ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایبولا وائرس سے متاثرہ بارڈر پار کرکے یوگنڈا جانے والی 9 سالہ لڑکی بھی ہلاک ہوگئی، متاثرہ لڑکی اپنی ماں کے ساتھ یوگنڈا پہنچی تھی جہاں حکام نے اسے فوری عام شہریوں سے علیحدہ کرکے علاج کے لیے ایبولا یونٹ منتقل کیا تھا تاہم لڑکی دوران علاج دم توڑ گئی۔
عالمی ادارہ صحت نے ایبولا کی وبا کو دنیا کے ’انتہائی پیچیدہ انسانی بحران‘اور ’بین الاقوامی تشویش کی صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال‘ قرار دیا ہے۔
کانگو کے سرکاری حکام کے مطابق ملک کے مشرقی حصے میں وائرس کا یہ دوسرا بڑا حملہ ہے جس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 3 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
محکمہ صحت کےکارکنوں نے سولہ اگست کو جنوبی کیو صوبے میں پہلےایبولا کیس کی تصدیق کی تھی ۔ اس کے فوراً بعد ہی دوسرے وائرس کیس سیکڑوں کلومیٹر دور شمالی کیئو میں ملیشیا کے زیر کنٹرول علاقے میں وائرس کا شکار خاتون کی موت واقع ہوئی تھی ۔
محکمہ صحت کے حکام این جی اوز کے ساتھ مل کر ایسے لوگوں کی ویکسی نیشن کررہے ہیں جن کے وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے تاہم حکام کا کہنا ہےکہ وائرس کو فوری طور پر قابو کرنا انتہائی مشکل ہوگیاہے۔
واضح رہے کہ ا یبولا وائرس جنگلی جانوروں سے انسانوں میں پھیلتا ہے اور عالمی ادارہ صحت کے ایک اندازے کے مطابق اس بیماری سے متاثرین کی شرح اموات 50 فیصد ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News