ڈائلیسس کےمریضوں کےلیےخوشخبری

گردوں کی بیماری کےشکارافراد کےلیے ایک اچھی خبرکہ پوری ڈائلیسس مشین اب ایک بیگ میں رکھ کراپنے ساتھ کہیں بھی کسی بھی وقت لے جاسکتے ہیں ۔ اسے ’مشینی گردہ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیارپورٹ کے مطابق سنگاپورین اورامریکی ماہرین نے مشترکہ طور پرایک انقلابی ایجادکی ہے جس کے ذریعے گردوں کی بیماری میں مبتلا افرادباآسانی ڈائلیسس کر سکتےہیں۔
اس مشین کو آٹومیٹڈ ویئرایبل آرٹیفیشل کڈنی‘ یا ’’اویک‘‘ کا تکنیکی نام دیا گیا ہے۔ اس کا وزن صرف دو کلوگرام ہے اور اسے کندھے پر بیگ کی طرح لٹکا کر گھوما پھرا جاسکتا ہے۔
یہی نہیں بلکہ دوسری جانب اس مشین کو آپ رات کے وقت بستر کےسرہانے رکھ کر بھی سوسکتے ہیں ۔
اسمارٹ گردے میں مریض کی حفاظت کےلیے ہنگامی الارم بھی نصب ہے جو خطرے کے وقت آواز خارج کرتا ہے اور مریض کے ڈاکٹر سے رابطہ بھی کرتا ہے۔ لیکن اس کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ مریض پوری ڈائلیسس مشین اپنے ساتھ لے کر چل سکتا ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں مریض ایک ہفتے میں کم ازکم ایک مرتبہ اپنے خون کا ڈائلیسس کراتے ہیں۔ اس عمل میں گردے ناکارہ ہونے سے بننے والے زہریلے مرکبات صاف کئے جاتے ہیں۔ ڈائلیسس عموماً اسپتالوں میں ہوتا ہے۔اس کے برخلاف ’’اویک‘‘ کو ایک بیگ میں بند کرکے باہر بھی لے جایا جاسکتا ہے اور مشینی گردہ خودکار طریقے سے ڈائلیسس کا عمل انجام دیتا رہتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News