
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاہے کہ 2023 تک پولیو کے خاتمے کا سرٹیفکیٹ حاصل کرلیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں انسداد پولیو کی مہم آج سے شروع ہورہی ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا کہ قومی انسداد پولیو کی کامیابی کیلئے ایک جامع اور مربوط پالیسی وضع کی ہے، پولیوسے بچاو کے قطرے پلانے کی مہم میں کوئی غیر ذمہ داری نظر آئی تو سخت کارروائی عمل میں لائیں گے۔
انہوں نے کہاکہاراکین قومی اسمبلی اور یونین کونسل کے ارکان بھی مہم میں بھر پور ساتھ دےرہے ہیں جبکہ پولیو مہم میں دو لاکھ 65 ہزار ہیلتھ ورکرز حصہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت پولیو کے خاتمے کیلئے پرعزم اور جنگی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے،پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً 4 کروڑ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے جائیں گے، آنے والے سال 2020 میں ہم پاکستان میں بڑھتے ہوئے پولیو کیسز کو روک پائیں گے۔
ڈاکٹرظفرمرزا نےکہاکہ والدین اپنے بچوں کو مستقل معذوری سے بچانے کیلئے پولیوکے دو قطرے ضرور پلائیں۔ انہوں نے کہاکہ پولیو ٹیموں کی سیکورٹی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہےہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت نے مزید کہا کہ 2022 کے آخر تک پولیو ختم کرچکے ہوں گے یا اس کے قریب ہوں گے جب کہ 2023تک پولیو سے خاتمے کاسرٹیفکیٹ حاصل کرلیں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا انسداد پولیو مہم کا افتتاح
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی ذمے داری ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ امید ہے ہم مستقبل میں پولیو کیسز پر قابو پالیں گے، ہم نے نئی حکمت عملی ترتیب دی ہے۔ حکومت نے پچھلے 3 سال میں انسداد پولیو کے لیے وسائل فراہم کیے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کامیابی سب کے مل کر کام کرنے سے حاصل ہوگی۔ آج تمام سیاستدانوں کو بھول کر صرف پولیو کی خبر چلائیں، آج میں آصف زرداری کی طبیعت پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو کہا ہے اپنے حلقوں میں پولیو مہم کا آغاز کریں، وزیر اعظم بھی سب کام چھوڑ کر انسداد پولیو مہم کا افتتاح کریں۔ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی ذمے داری ہے۔
پولیوکیسز
حال ہی میں خیبرپختونخوامیں پولیو کےنئے کیسزسامنے آئےہیں اورمختلف علاقوں سےپولیو کے 4 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ای او سی خیبرپختونخواکے مطابق پولیو کے تین کیسز لکی مروت جبکہ ایک ٹانک سے رپورٹ ہوئے، نئے کیسز کے ساتھ صوبے میں پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی۔
خیبر پختونخوامیں پولیو کےنئےکیسزرپورٹ
پولیو حکام کاکہناہے کہ ضلع ٹانک میں گیارہ ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ضلع لکی مروت سےگیارہ ماہ کے دو بچوں اور تین ماہ کے ایک بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
دو ہفتہ قبل بھی صوبہ خیبرپختونخوا میں پولیو کے 4 کیسز سامنے آئے ہیں جس نے محکمہ صحت کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے۔
ملک کوپولیوسےنجات دلانےکیلئےاقدام اٹھارہےہیں
صوبہ خیبرپختونخوا میں ایک ہی وقت میں4 نئے پولیو کیسز سامنے آئے۔ نئے پولیو کیسز لکی مروت، بنوں، اپر اور لوئر کوہستان سے رپورٹ ہوئے ۔ ضلع لکی مروت میں علاقہ بیست خیل تحصیل سرائے نورنگ کی 3 ماہ کی بچی کے نمونے 7 نومبر کو قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بجھوائے گئے تھے جس میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ بچی نے پولیو سے بچاؤ کے کوئی قطرے نہیں پیئے تھے۔
اسی طرح بنوں کے علاقے جانی خیل تحصیل وزیر کے 10 ماہ کے بچے کے نمونے بھی 31 اکتوبر کو لیبارٹری بھیجے گئے تھے۔ بچے نے مختصر مدت میں اضافی ڈوزز میں صرف 5 ڈوزز حاصل کی تھیں جبکہ روٹین ایمونائزیشن میں صرف ایک ڈوز لی تھی ۔ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News