
الزائمر ایک دماغی مرض ہے جس کاعلاج ابھی تک دریافت نہیں ہوسکا۔ یہ موزی مرض انسان کو آہستہ آہستہ موت کے منہ کی طرف دھکیل دیتا ہے۔
الزائمرعام طور پر 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو لاحق ہوتا ہے ، تاہم 40 سال کی عمرسے ہی علامات تھوڑی بہت ظاہر ہونےلگتی ہیں۔ ابھی تک الزائمرکی اصل وجہ پراسرار بنی ہوئی ہے۔ تاہم طبی محققین کاکہناہے کہ دماغ میں رہنے والے جراثیم الزائمر کی وجہ ہوسکتے ہیں۔
یادداشت آہستہ آہستہ ضائع ہونا
الزائمر بیماری الوزالزائمر نامی ڈاکٹر نے 1906 میں اپنےایک مریض کے دماغ کے اعصاب خلیوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد دریافت کی تھی جس کی یادداشت آہستہ آہستہ ضائع ہوگئی تھی۔
یورپ کے معروف طبی جریدے ”نیورون“ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق جس وقت خون میں شکر کی مقدار کم ہوتی ہے تو دماغ کو گلوکوز کی مقدار بھی کم ملتی ہے جس کی وجہ سے دماغ کی سرگرمی کم ہوجاتی ہے اور اس سے ایک خاص نوعیت کی پروٹین الزائمرییماری کو متحرک کرنے کا باعث بنتی ہے۔
الزائمرایک بیماری ہے جو دماغ کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں پربراہ راست اثر انداز ہوتی ہے ، جس کی وجہ سے کسی کو یاد رکھنے ، سوچنے یہاں تک کہ بولنے میں مشکل پیش آتی ہے۔
ابھی تک طبی دنیا اس بات کی نشاندہی نہیں کر سکی ہے کہ الزائمر کی وجہ سے کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ یہ بیماری عمر بڑھنے کے نتیجے میں پیدا ہوئی ہو۔
اسی طرح الزائمرکاعلاج ابھی تک نہیں مل سکا ہے۔ تاہم محققین اس بیماری کے بارے میں تحقیق کررہے ہیں۔
کیا دماغ میں موجودجراثیم الزائمرکاسبب بنتےہیں؟
یونیورسٹی آف برسٹل کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ الزائمر والے لوگوں کے دماغوں میں صحت مند لوگوں کے دماغوں کے مقابلے میں بیکٹیریا کا تناسب 7 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
صحتمند انسان کے دماغ میں بہت کم بیکٹیریا ہوتے ہیں۔ کیونکہ دماغ میں خون کی بنیادی نالیوں کے پیچھے ایک خاص رکاوٹ ہوتی ہے جو بیکٹیریا کاداخلہ روکتی ہے۔
اگر دماغ میں موجود بیکٹیریاکی تعداد بڑھ جائےتواس کا مطلب ہےکہ خون کی بنیادی نالیوں کے پیچھےرکاوٹ مزید کام نہیں کررہی ہے کیونکہ بیکٹیریا دماغ میں داخل ہورہےہیں۔
الزائمرکےمریضوں کے دماغ میں سوجن واقع ہوتی ہے اور وہ سن ہوجاتے ہیں۔ محقیقین کاکہناہے کہ یہ سوزش بیکٹیریل انفیکشن کا امکان ہے۔
الزائمربیماری کی دوسری ممکنہ وجوہات
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سائنس دانوں کو شبہ ہے کہ بیکٹیریل انفیکشن الزائمر کا سبب بن سکتا ہے۔ پچھلی ریسرچز سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ الزائمر میں مبتلا افراد بیکٹیریا کے علاوہ فنگس اور وائرس سے متاثررہے ہیں۔
بیٹاامائلوڈ پروٹین کاجمع ہونا
الزائمردماغ میں موجودبیٹاامائلوڈ پروٹین کی تشکیل ہے۔ صحت مند لوگوں کے دماغ میں زیادہ بیٹا امائلوڈ ٹوٹ جاتا ہے اور دماغ کے تمام حصوں میں پھیل جاتا ہے۔ لیکن الزائمر کے مریضوں میں یہ پروٹین ایک جگہ جمع رہتاہے اس طرح دماغ میں اعصابی خلیوں کو عام طور پر کام کرنے سے روکتا ہے۔
خشک آنکھوں میں کانٹیکٹ لینس کےاستعمال کی تدابیر
محقیقین کاایک نظریہ بھی ہےکہ دماغ میں کچھ ایسی غیر معمولی چیزیں ہیں جو الزائمر کی بیماری کا سبب بن سکتی ہیں۔ الزائمر کے مریضوں کےدماغ میں پروٹین ریشےجو خلیوں کے درمیان غذائی اجزاء لےجانے کے لئے کام کرتے ہیں، اگروہ ٹھیک طرح سے کام نہ کریں تو اس خطرناک بیماری کاخطرہ سو فیصد ہوجاتا ہے۔
یہ بیماری اکثر ان لوگوں میں پائی جاتی ہے جن کے پاس کروموسوم 19 پر ایپولیپوپروٹین ای (اے پی او ای) جین کی ایک شکل ہوتی ہے۔ جس کے متعلق محققین کہتے ہیں کہ دوسرے جینوں کے مقابلے میں الزائمر کی بیماری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News