
الرجی کے شکار افراد کے لئے دواوں کا استعمال ضروری تصور کیاجاتا ہے اور عام طور پرالرجی میں مبتلا افراد دوائیں لیے بغیر ٹھیک نہیں ہوتے۔
اکثردوائیں ایسی ہوتی ہیں جن کے استعمال سے طبیعت میں بے چینی اور اضطراب کی کیفیت رونما ہونے لگتی ہے۔
الرجی کی غلط دوا کا استعمال شدید طور پر نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس لیےدرست دواکے انتخاب کیلئےڈاکٹرکا مشورہ اور ان کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔
الرجی کےعلاج کیلئے درست دوا کاانتخاب
آسٹریلیا میں ایک سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ بخار اور الرجی کی دوائیں خریدنے کے والے 296 افراد میں سے صرف 16.5 فیصد افرادکوالرجی کی درست دوائیں ملی ہیں جو الرجک علامات کا علاج کرسکتی ہیں۔
غلط دواوں کے استعمال سے مرض مزید بڑھ سکتا ہے۔ کونسی دوائیں کن علامات میں موثر ہوسکتی ہیں اس کے بارے میں جاننے کیلئے ذیل میں معلومات درج کی گئی ہیں۔
اینٹی ہسٹامائنز
اینٹی ہسٹامائن اکثر بار بار ہونے والی الرجی کی علامات جیسے کھجلی ، کھانسی اور چھینک کے علاج کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔
اوورل اینٹی ہسٹامائنز
اوورل اینٹی ہسٹامائن عام طور پر کیپسول اور شربت کی شکل میں ہوتی ہے، یہ دوائیں عام طور پر مختلف الرجک علامات کے علاج کیلئے استعمال ہوتی ہیں جس میں بہتی ہوئی ناک، آنکھوں کی خارش، خارش اور سوجن ہیں۔
الرجی کی دواوں کا استعمال کرنے کے بعد گاڑی چلانےسے منع کیاجاتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس دوا کے مضر اثرات آپ کو نیند میں مبتلا کرسکتے ہیں۔
اسپرے
اوورل اینٹی ہسٹامائن کے علاوہ اس کے اسپرے بھی موجود ہیں جو چھینک ، کھجلی اور ناک بہنے کی علامات میں استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
یہ دیگر اینٹی ہسٹامائنز سے کہیں زیادہ مختلف نہیں اور اس کے استعمال سے بھی غنودگی اور نیند آتی ہے۔
آنکھوں کے قطرے
اینٹی ہسٹامائن آنکھوں کے قطرے میں بھی دستیاب ہےجو سرخ اور پانی والی آنکھوں جیسے الرجی کی علامات کے علاج کیلئے استعمال ہوتی ہے۔
پہلی بار جب آپ اسے استعمال کریں گے تو ہوسکتا ہے یہ سرکوچکرائے اورآنکھوں میں جلن کاباعث بھی بن سکتا ہے۔
آنکھوں میں جلن کی صورت میں مزید استعمال سے پہلے اسے فرج میں محفوظ کرکے استعمال کیاجاسکتا ہے۔
ڈیکنجسٹینٹ
اگر آپ میں الرجک علامات جیسے فلو ، بخار ، اور سائنوسائٹس کی علامات موجود ہیں توڈیکونجسٹینٹ کا انتخاب کرنا صحیح اقدام ہے۔ تاہم حاملہ خواتین ، ہائی بلڈ پریشر کے شکارمریض ، دل کی بیماری کے شکارمریض ، گلوکوما اور ہائپرٹائیرائڈزم کے لئے اس دوا کو استعمال کرنا موزوں نہیں اور نقصان دہ ثابت ہوگا۔
کورٹیکوسٹیرائڈز
اگر اینٹی ہسٹامائنز اور ڈیکونسٹینٹ الرجک علامات کو دور کرنےمیں ناکام ہوجائیں تو متبادل کے طور پر کورٹیکوسٹرائڈز منتخب کیاجاسکتا ہے ۔ عام طور پرکورٹیکوسٹیرائڈ دوائیں سوزش اور سوجن کی وجہ سے الرجک علامات کو دور کرنے کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News